
آئرلینڈ میں کورونا وائرس کی تیسری لہر
سے ہلاکتوں کی تعداد 2282 سے تجاوز کر گئی
آئرلینڈ (ڈیلی روشنی انٹرنیشنل ۔۔۔ وسیم بٹ )پوری دنیا کی طرح یورپ میں بھی اس وقت کورونا وائرس کی دوسری لہر نے تباہی مچا رکھی ہے جس سے لاکھوں کی تعداد میں افراد اس موذی وباء کا شکار اور ہلاک ہو رہے ہیں پوری دنیا کی طرح آئرلینڈ بھی کورونا وائرس سے شدید متاثر ہوا جس سے آئرلینڈ میں کورونا وائرس کی تیسری لہر سے ہلاکتوں کی تعداد 2282 سے تجاوز کر گئی ہے اور نئے مریضوں کی تعداد میں تیزی سے اضافہ ہو رہا ہے جبکہ سرکاری اعداد و شمار کے مطابق نئے کیسز کی تعداد 6000 سے تجاوز کر گئی ہے اور مجموعی طور پر کوویڈ19 کے متاثرہ مریضوں کی تعداد 113322 جبکہ ہلاک ہونے والوں کی تعداد 2282 ہو گئی ہے سال 2020 پر نظر ڈالیں تو دیگر یورپی ممالک کی طرح آئرلینڈ بھی کورونا وائرس سے شدید متاثر ہوا ہے مغربی یورپ کے اس ملک میں کورونا وائرس کا پہلا کیس 29 فروری کو سامنے آیا تھا جس کے بعد ملک بھر میں الرٹ جاری کر دیا گیا اور تمام کوئوٹیز سے کنفرم کیس کی اطلاعات موصول ہونے کے بعد 12 مارچ کو ملک بھر میں ہنگامی حالت کا نفاذکرتے ہوئے لاک ڈاؤن لگا دیا گیا تمام احتیاطی تدابیر کے باوجود 10 اپریل تک کورونا کے مثبت کیسز کی تعداد 1500 تک جا پہنچی حکومت نے قومی سطح پر اسے کورونا وائرس کی پہلی لہر کا نام دیا جس کے بعد آئرلینڈ کے تمام چھوٹے بڑے شہروں میں سمارٹ لاک ڈاؤن کا نظام متعارف کرایا گیا حکومتی اقدامات کی بدولت اکتوبر تک نئے کیسوں میں واضح کمی نظر آئی موسم سرما کے آغاز کے ساتھ ہی کورونا وائرس نے دوبارہ سر اٹھانا شروع کر دیا اور 18 اکتوبر کو یومیہ ریکارڈ 1284 کیسز سامنے آئے جس سے حکومت کی جانب سے کورونا وائرس کی دوسری لہر کا نام دے کر یکم دسمبر تک ملک بھر میں لاک ڈاؤن لگا دیا گیا حکومت کے ان اقدامات کے بعد آئرلینڈ کا شمار یورپ کے ان چند ممالک میں ہونے لگا جہاں اس وائرس کے نئے کیسوں کا تناسب سب سے کم تھا عوامی دباؤ کرسمس ہالی ڈے سیزن کے باعث حکومت نے دو دسمبر کو لاک ڈاؤن میں نرمی کا اعلان کیا جس کے باعث موذی وائرس کے کیسز بڑھتے بڑھتے چوبیس دسمبر کو یومیہ 918 تک پہنچ گئے حکومت نے کرسمس کی رات کے بعد سے ملک میں لیول فائیو لاک ڈاؤن نافذ کر دیا اور صورتحال کو مزید ابتر ہونے سے بچانے کے لیے 30 دسمبر کو لیول فائیو کی پابندیوں میں مزید سخت کرتے ہوئے لاک ڈاؤن کا دورانیہ 30 جنوری تک بڑھا دیا ہے تمام تعلیمی ادارے ۔پبز۔ ریسٹورنٹس ۔نیوزیمز۔ پبلک پارک ۔کمیونٹی سنٹرز ۔ہیئر ڈریسز۔ بیوٹی سیلونز۔ سوئمنگز پولز کے علاوہ تمام دکانوں اور مارکیٹ کو بھی بند کر دیا گیا ہے صرف اشیائے خورد و نوش کی خریدوفروخت کے اسٹورز دوکانیں اور میڈیکل اسٹورز کھلے ہے تمام مذہبی تقریبات کو بھی معطل کر دیا گیا ہے سڑکوں پر لوگوں اور گاڑیوں کی آمد و رفت نہ ہونے کے برابر ہے سڑکیں بازار اور شاپنگ مالز ویرانی کا سماں پیش کر رہے ہیں لوگ گھروں میں محصور ہو کے رہ گئے ہیں دوسری طرف آئرش وزیراعظم اور دیگر حکومتی حکام کی جانب سے عوام کو گھروں میں رہنے اور سماجی روابط کو سختی سے محدود کرنے کی اپیل کی ہے