چیف ایڈیٹر: محمد جاویدعظیمی
جمعہ, جنوری 22, 2021
Chief Editor : Muhammad Javed Azeemi
Daily Roshni Urdu | روزنامہ روشنی انٹرنیشنل
Web & Mobile Application Development
  • صفحہ اول
  • پاکستان
  • بین الاقوامی
  • کھیلوں کی دنیا
  • نگارشات
  • صحت
  • معروف شخصیات
  • اداریہ
  • وڈیوز/پیغامات
  • ہمارے بارے میں
  • ہم سے رابطہ
No Result
View All Result
  • صفحہ اول
  • پاکستان
  • بین الاقوامی
  • کھیلوں کی دنیا
  • نگارشات
  • صحت
  • معروف شخصیات
  • اداریہ
  • وڈیوز/پیغامات
  • ہمارے بارے میں
  • ہم سے رابطہ
No Result
View All Result
Daily Roshni Urdu | روزنامہ روشنی انٹرنیشنل
No Result
View All Result
صفحہ اول بین الاقوامی

’اگر امریکہ نے یہ کام نہ بھی کیا تو ہم شام میں باغیوں کیساتھ کھڑے ہوں گے ‘سعودی عرب کے بعد ایک اور بڑا عرب ملک کھل کر سامنے آ گیا

نومبر 27, 2016
میں بین الاقوامی, تازہ ترین
0 0
’اگر امریکہ نے یہ کام نہ بھی کیا تو ہم شام میں باغیوں کیساتھ کھڑے ہوں گے ‘سعودی عرب کے بعد ایک اور بڑا عرب ملک کھل کر سامنے آ گیا
0
شئیر کیا گیا
0
بار دیکھا گیا
Share on FacebookShare on Twitter

website

دوحہ  قطر کے وزیر خارجہ نے کہا ہے کہ اگر نو منتخب امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے کثیر القومی کوششوں کے تحت جاری شامی باغیوں کی پشت پناہی روک دی تو بھی قطر ان کی مدد جاری رکھے گا۔ قطر کے وزیر خارجہ شیخ محمد بن عبدالرحمان التھانی نے کہا کہ قطر اس کام میں اکیلا نہیں ہو گا اور شامی باغیوں کو روسی اور شامی فوجی جہازوں سے دفاع کیلئے طیارہ شکن میزائل فراہم کرے گا۔

قطر کے شاہی خاندان کے ایک فرد اور وزیر نے غیر ملکی خبر رساں ادارے کو بتایا کہ جب باغیوں کو مزید عسکری تعاون کی ضرورت ہے، تو باغیوں کو طیارہ شکن میزائلوں کی فراہمی سے متعلق کوئی بھی فیصلہ انہیں تعاون فراہم کرنے والے اتحادیوں کو مل کر کرنا ہو گا۔
چند مغربی حکام کو خدشہ ہے کہ شام کے صدر بشار الاسد کیلئے روسی فضائیہ کی مدد سے ناراض خلیجی ریاستیں ایسے ہتھیار باغیوں کو فراہم کر سکتے ہیں۔ امریکہ کو ڈر ہے کہ یہ ہتھیار جہادی گروپوں کے ہتھے چڑھ سکتے ہیں اور پھر انہیں مغربی ائیرلائنز کے خلاف استعمال کیا جا سکتا ہے۔
قطر بشار الاسد کے خلاف برسرپیکار باغیوں کی سب سے زیادہ پشت پناہی کر رہا ہے اور اس کے ساتھ سعودی عرب، ترکی اور مغربی ممالک کا وہ فوجی اتحادی بھی شامل ہے جو امریکی سینٹرل انٹیلی جنس ایجنسی کی دیکھ بھال میں ہوتا ہے اور اسے ٹریننگ اور اسلحہ مہیا کیا جاتا ہے۔
قطر کے وزیر خارجہ کا کہنا ہے کہ ”یہ تعاون جاری رہے گا، ہم اسے روکنے نہیں جا رہے۔ اس کا یہ مطلب نہیں کہ اگر حلب کو شکست ہوتی ہے تو ہم شامی عوامی کے مطالبات کے سامنے گھٹنے ٹیک دیں گے۔ اگر حکومت نے اس پر قبضہ کر بھی لیا تو مجھے یقین ہے کہ ان کے پاس اسے واپس حاصل کرنے کی پوری صلاحیت ہے۔ ہمیں مزید فوجی تعاون کی ضرورت ہے لیکن اس سے بھی زیادہ ضروری بمباری کو روک کر شہریوں کیلئے محفوظ مقامات فراہم کرنا ہیں۔“
انہوں نے کہا کہ ”اسد داعش کا ایندھن تھا، اسلامی سٹیٹ کا ایک مخفف، کیونکہ شامیوں کو مارتی اس کی فوج نے سخت گروہوں کی نوجوان شامیوں کی بھرتی میں بہت مدد کی۔ ہم نے داعش کے خلاف جنگ میں اس کی کبھی کوئی کوشش نہیں دیکھی۔“
واضح رہے کہ نو منتخب امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے باغیوں کیلئے امریکی مدد کی مخالفت کا اشارہ دیتے ہوئے کہا ہے کہ وہ انہیں مشرقی اور وسطی شام کے علاقوں کو کنٹرول کرنے والی داعش کے خلاف لڑنے تک محدود کر سکتے ہیں۔ وہ اسلامک سٹیٹ کے خلاف روس کیساتھ تعاون بھی کر سکتے ہیں جس کے طیارے قریباً ایک سال سے وسطی شام میں باغیوں پر حملوں میں مصروف ہیں۔ رواں مہینے ایک انٹرویو میں بشارالاسد نے کہا تھا کہ ”اگر وہ دہشت گردوں کے خلاف جنگ کا فیصلہ کر لیں تو ڈونلڈ ٹرمپ ان کے فطری اتحادی ہوں گے۔“
قطری وزیر خارجہ شیخ محمد کا مزید کہنا تھا کہ ” ہم امریکہ کو اپنے ساتھ چاہتے ہیں، یقینا، کیونکہ وہ ہمارا تاریخی اتحادی ہے لیکن اگر وہ اپنا فیصلہ بدلنا چاہتے ہیں تو کیا ہم بھی اپنا موقف بدلیں گے؟ ہمارے لئے، کم از کم قطر میں ہم اپنا موقف تبدیل کرنے والے نہیں ہیں، ہمارا موقف اصول، اقدار اور موجودہ صورتحال کے مطابق ہے۔“

بشار الاسد کی حکومت خلیجی ریاستوں پر ملک میں دہشت گرد گروپوں کی پشت پناہی کا الزام عائد کرتی ہے جبکہ خلیجی ریاستیں اس الزام کی تردید کرتی ہیں اور شیخ محمد کا کہنا ہے کہ کوئی بھی ایسا گروپ جو القاعدہ کے اقدار کو فروغ دیتا ہے، بالکل بھی موثر اور مفید نہیں ہو سکتا۔ بشار الاسد سنی باغیوں کے خلاف لڑائی کیلئے روسی فوجی مدد، ایران اور شیعہ گروپوں پر انحصار کرتے ہیں۔

وزیر خارجہ شیخ محمد کا کہنا ہے کہ ڈونلڈ ٹرمپ عہدہ سنبھال کر دفتر آئیں گے اور حقیقت پر مبنی انٹیلی جنس رپورٹس دیکھیں گے تو شام کے بارے میں ان کے خیالات نشوونما پا سکتے ہیں۔ ان کا کہنا تھا کہ سچ تو یہ ہے کہ بشار الاسد اور اس کی فوج کی طرف سے پھیلایا گیا تشدد سیکیورٹی رسک تھا اور داعش بھی اسی سول وار کا نتیجہ ہے اور اگر یہ جنگ خاتمے پر نہ پہنچی تو اور بھی سخت گیر گروہ سامنے آئیں گے۔
شیخ محمد نے مصر کو بھی تنقید کا نشانہ بنایا اور کہا کہ ” ہماری بدقسمتی ہے کہ مصر شامی حکومت کی مدد کر رہا ہے، ہم امید کرتے ہیں کہ وہ واپس آئیں گے اور ہمارے ساتھ شامل ہوں گے۔ بشار الاسد کے ساتھ تعاون دہشت گردی کیساتھ تعاون جیسا ہے کیونکہ وہ ایک دہشت گرد ہے اور داعش کیساتھ برابری پر چل رہا ہے۔“
انہوں نے انتخابی مہم میں مسلمانوں اور مہاجروں کے خلاف بیانات کا سہارا لینے پر مغربی سیاستدانوں کی سرزنش بھی کی اور کہا کہ یہ ان اقدار کے یکسر خلاف ہے جو مغرب نے لمبے عرصے سے اپنا رکھی ہیں۔ ان کا کہنا تھا کہ ”بدقسمتی سے یہ حکایات دہائیوں تک مسائل کا سبب بنیں گی کیونکہ مسلمان یورپ اور امریکی معاشرے کی ساخت کا حصہ ہیں۔ اس طرح کی باتیں شائد انتخابات جیتنے کے کام آ سکتی ہیں لیکن یہ دہائیوں تک رہیں گی اور ان کے معاشرے میں مسائل پیدا کریں گی۔“

شئیرTweetشئیر
پچھلی خبر

وزیرخزانہ کا آرمی چیف اور چیئرمین جوائنٹ چیفس آف سٹاف کمیٹی سے ٹیلی فونک رابطہ ، مبارکباد دی

اگلی خبر

جنرل باجوہ راولپنڈی کے سرسید کالج میں عرفان صدیقی کے شاگرد رہے

متعلقہ خبریں

جوبائیڈن حکومت کا پاکستان سے تعاون بڑھانے،خطے میں بھارتی کردار محدود کرنے کا اشارہ
بین الاقوامی

جوبائیڈن حکومت کا پاکستان سے تعاون بڑھانے،خطے میں بھارتی کردار محدود کرنے کا اشارہ

جنوری 20, 2021
آج ظالم دور اور بدنما حکمرانی کا آخری دن ہے: ایرانی صدر
بین الاقوامی

آج ظالم دور اور بدنما حکمرانی کا آخری دن ہے: ایرانی صدر

جنوری 20, 2021
عہدے کی مدت ختم ہونے سے پہلے ٹرمپ کا ایک اور تنازع سامنے آگیا
بین الاقوامی

عہدے کی مدت ختم ہونے سے پہلے ٹرمپ کا ایک اور تنازع سامنے آگیا

جنوری 19, 2021
سوڈان میں قبائلی جھگڑے میں 83 افراد ہلاک ہوگئے
بین الاقوامی

سوڈان میں قبائلی جھگڑے میں 83 افراد ہلاک ہوگئے

جنوری 19, 2021
اسرائیل نے مقبوضہ مغربی کنارے میں نئی غیرقانونی بستیوں کی منظوری دید
بین الاقوامی

اسرائیل نے مقبوضہ مغربی کنارے میں نئی غیرقانونی بستیوں کی منظوری دید

جنوری 18, 2021
بائیڈن صدارت کے پہلے دن مسلم ممالک سے متعلق کیا اہم حکم جاری کریں گے؟
بین الاقوامی

بائیڈن صدارت کے پہلے دن مسلم ممالک سے متعلق کیا اہم حکم جاری کریں گے؟

جنوری 18, 2021

روزنامہ ڈیلی روشنی ایک جدید اور منفرد اخبار ہے جو نہ صرف پاکستان بلکہ دنیا بھر خاص میں موجود پاکستانیوں کے مسا ئل اور روز مرہ معمولات کو منظر عام پر لانے میں مصروف عمل ہے۔ روزنامہ ڈیلی روشنی کا اصل مقصد عوام کے مسا ئل کو اجاگر کرنا اور عوام کی اصلاح کرنا ہے

روشنی

  • صفحہ اول
  • پاکستان
  • بین الاقوامی
  • ہالینڈ کی خبریں
  • آسٹریا کی خبریں
  • سفیران وطن کی خبریں
  • اللہ کے دوست
  • سلسلہ عظیمیہ
  • بچوں کی دنیا
  • شعبہ خواتین
  • معروف شخصیات
  • ہالینڈ کی روشن ڈائری
  • روشنی لائبریری آن لائن

Copyright © 2020. All rights reserved. thedailyroshni.com
All logos and images are trademarks or copyrighted content of their respective owners

  • About Us
  • Contact Us
  • Privacy policy
No Result
View All Result
  • صفحہ اول
  • پاکستان
  • بین الاقوامی
  • اداریہ
  • صحت
  • کھیلوں کی دنیا
  • مقبول خبریں
  • نگارشات
  • ویڈیوز
  • ہمارے بارے میں
  • ہم سے رابطہ
  • سفیران وطن کی خبریں
  • ہالینڈ کی خبریں
  • آسٹریا کی خبریں
  • سلسلہ عظیمیہ
  • شعبہ خواتین
  • روشنی لائبریری آن لائن
  • اللہ کے دوست
  • اقوال زریں
  • شاعری اور موسیقی
  • (فخر پاکستان ( انٹرویوز
  • بچوں کی دنیا
  • ہنسنا منع ہے

Copyright © 2020. All rights reserved. thedailyroshni.com
All logos and images are trademarks or copyrighted content of their respective owners

Login to your account below

Forgotten Password?

Fill the forms bellow to register

All fields are required. Log In

Retrieve your password

Please enter your username or email address to reset your password.

Log In