چیف ایڈیٹر: محمد جاویدعظیمی
جمعہ, فروری 26, 2021
Chief Editor : Muhammad Javed Azeemi
Daily Roshni Urdu | روزنامہ روشنی انٹرنیشنل
Web & Mobile Application Development
  • صفحہ اول
  • پاکستان
  • بین الاقوامی
  • کھیلوں کی دنیا
  • نگارشات
  • صحت
  • معروف شخصیات
  • اداریہ
  • وڈیوز/پیغامات
  • ہمارے بارے میں
  • ہم سے رابطہ
No Result
View All Result
  • صفحہ اول
  • پاکستان
  • بین الاقوامی
  • کھیلوں کی دنیا
  • نگارشات
  • صحت
  • معروف شخصیات
  • اداریہ
  • وڈیوز/پیغامات
  • ہمارے بارے میں
  • ہم سے رابطہ
No Result
View All Result
Daily Roshni Urdu | روزنامہ روشنی انٹرنیشنل
No Result
View All Result
صفحہ اول نگارشات

بند کرو یہ مظلومیت کے رونے

مارچ 27, 2017
میں نگارشات
0 0
بند کرو یہ مظلومیت کے رونے
0
شئیر کیا گیا
0
بار دیکھا گیا
Share on FacebookShare on Twitter

"بند کرو یہ مظلومیت کے رونے،تم پاکستانی عورتیں عیاشی کرتی ہو” یہ تھا وہ لاؤڈ اینڈ کلیئر جملہ جس کے بعد محفل میں پن ڈراپ سائلینس چھا گیا۔یہ فقرہ میری ایک فیمیل کزن کا تھا جو کینیڈا میں پیدا ہوئی۔وہیں پلی بڑھی۔وہیں شادی ہوئی اور آج دو بچوں کی ماں ہے اور پچھلے دنوں ایک شادی اٹینڈ کرنے پاکستان آئی ہوئی تھی۔ تم لوگوں کو پتہ ہے؟میں صبح چھ بجے اُٹھتی ہوں۔پہلے بچوں کو پھر خود تیار ہوتی ہوں۔ناشتہ بناتی ہوں۔سب صبح مل کے ناشتہ کرتے ہیں۔بڑے بیٹے کو سکول بس لینے آتی ہے اور چھوٹی بچی ابھی دو سال کی ہے تو میں اُسے کام پہ جاتے ہوئے ڈےکیئر سینٹر چھوڑ کر جاتی ہوں کیونکہ وہ میرے دفتر کے راستے میں پڑتا ہے۔پھر نو سے پانچ بجے تک جاب کرتی ہوں اور واپسی پہ چھوٹی بچی کو ڈےکیئر سے لے کر آتی ہوں۔میرا شوہر بھی اسی طرح نو سے پانچ جاب کرتا ہے۔بڑے بیٹے کو سکول بس گھر چھوڑ دیتی ہے۔پھر گھر آ کر صفائی ستھرائی اور کھانا بنانے میں لگ جاتی ہوں۔اس دوران میرا شوہر بیٹے کو ہوم ورک کرواتا ہے اور پھر روزانہ کا بازار سے دودھ دہی سودا سلف وغیرہ لے کر آتا ہے۔رات کا کھانا اکٹھا کھانے کے بعد ہم لوگوں کا دس بجے تک سونا لازمی ہے کیونکہ پھر صبح چھ بجے سب نے اُٹھنا ہوتا ہے۔اکثر چھوٹی بچی رات کو سونے نہیں دیتی تو کبھی میں اور کبھی میرا شوہر رات کو اُس کو بہلا رہے ہوتے ہیں۔جس سے ہم دونوں کی اکثر نیند بھی پوری نہیں ہو پاتی۔ویک اینڈ تو اکثر ہمارا صفائیاں کرتے اور واشنگ مشین کے ساتھ گزرتا ہے۔”کام والی ماسی” کی عیاشی ہمارے سمیت بہت سارے لوگ افورڈ نہیں کر سکتے۔ دوسری طرف تم میں سے کتنی پاکستانی عورتیں جاب کرتی ہیں؟ ویسے اس وقت یہاں بیٹھی تم میں سے کوئی بھی جاب نہیں کر رہی؟زیادہ تر نے گھر کے کام کاج کے لیے لڑکی رکھی ہوئی ہے اور جنہوں نے نہیں رکھی ہوئی؟ اُن کے گھروں میں روزانہ کام کرنے والی ماسیاں آتی ہیں۔یہ ماسیاں روز برتن دھوتی اور صفائی کرتی ہیں اور ہر دوسرے دن کپڑے بھی دھو جاتی ہیں۔تم لوگ زیادہ سے زیادہ تھوڑی بہت ھانڈی روٹی کر لیتی ہو؟ جاب اور گھر کے کام کاج(کوئی خاص) تم لوگ نہیں کرتیں؟شوہروں کی کمائی کھا کھا کے موٹی بھینسیں بنتی جا رہی ہو۔بچوں کی ٹیوشن کے لیے ٹیوٹر اور قاری صاحب رکھے ہوئے ہیں۔ہر وقت ڈرامے،یو ٹیوب اور فیس بُک وغیرہ پہ تم لوگ موجود ہوتی ہو اور رونے رو رہی ہوتی ہو کہ پاکستانی عورت بہت مظلوم ہے؟یہاں کا مرد اپنی بیوی کی عزت نہیں کرتا اور اُسے ایک commodity کی طرح ٹریٹ کرتا ہے؟ تو وہ اور کیا کرے؟؟؟ یاد رکھو اس دنیا میں صرف بچے ہی ایسا رشتہ ہیں جن پہ انسان بغیر کسی صلے کے خرچ کرتا ہے کیونکہ اپنے بچوں سے تقریبآ ہر انسان کو unconditional love ہوتا ہے۔اس کے علاوہ کسی اور رشتے میں بے لوث محبت بہت مشکل ہوتی ہے؟تم لوگوں نے اپنی حیثیت خود بخود ایک sex object سے زیادہ ہونے نہیں دی؟انسان جس پہ پیسہ خرچ کرتا ہے اُس کو غیرشعوری طور پہ اپنی پراپرٹی یا commodity ہی سمجھتا ہے بلکہ یوں کہہ لیں کہ اُسے لاشعوری طور پہ اپنا غلام یا تابعدار ہی سمجھتا ہے؟ اگر تم لوگ چاہتی ہو کہ یہاں کا مرد تمہیں برابر کا انسان سمجھے؟ تو پھر اُس کے برابر کا انسان بنو؟ پڑھو لکھو،پیسے کماؤ اور دونوں مل کے گھر کا خرچ چلاؤ۔اپنے شوہروں پہ کام کا لوڈ کم کرو۔کھوتے کی طرح یہ لوگ سارا دن کام کرتے ہیں اور گھر آ کر یہ کھوتے انسان بن جائیں؟ بہت مشکل ہے؟ گھر آ کر بھی یہ لوگ پھر کھوتے ہی رہتے ہیں اور ایک کھوتے سے یہ expect کرنا کہ وہ دوسرے کو یعنی اپنی بیوی کو انسان سمجھے؟ کیسے ممکن ہے؟ ابھی یہ لیکچر و کلاس ختم ہونے والی ہی تھی کہ ڈی جے والے بابو نے چٹیاں کلائیاں والا گانا چلا دیا اور کلاس پھر دوبارہ چل پڑی۔۔۔۔۔۔۔۔ اب یہ گانا ہی سُن لو،اس میں یہ کہہ رہی ہے کہ”توں لیا دے مینوں گولڈن جھمکے” اب تحفہ بھی کبھی مانگ کر لیا جاتا ہے؟دوسرے کی مرضی اور تعلق پہ depend کرتا ہے کہ وہ آپ کو اپنی خوشی سے کچھ دے؟کیا یہ کمینوں کی طرح مانگ رہی ہے؟جب آپ خود پیسے نہ کما رہے ہوں تو آپ پھر منگتے ہی بن جاتے ہیں اور دیکھو مانگ بھی کیا رہی ہے گولڈ کے جھمکے؟جیسے یہ بڑے سستے آتے ہیں؟اُس بیچارے کی چاہے پورے مہینے کی تنخواہ اُتنی نہ ہو جتنے کے یہ جُھمکے ہیں؟ یہاں پہ تقریبآ ہر کوئی ایک ہی بات بتاتی ہے کہ بس جی ہماری ہی قسمت پھوٹ گئی تھی؟میری ایک سہیلی ہے جس کو اُس کے شوہر نے شہزادیوں کی طرح رکھا ہوا ہے؟ آب یہ کیا بکواس ہے؟ تم لوگ خود کیا کسی بادشاہ کی اولاد ہو جو تمہیں شہزادیوں والا ٹریٹمنٹ ملے؟جاؤ پھر ڈھونڈو ایک شہزادہ اور پھر اُس سے کرو شادی۔پاکستان میں تو بادشاہی نظام ہے ہی نہیں اور یہ شہزادی ازم ہے کیا جی؟بس بیٹھے رہو۔اشارہ ہو،زبان چلے اور سب کچھ ہو جائے مطلب ھاتھ پیر نہ ہلانے پڑیں۔یہ سیدھی سیدھی ھڈحرامی اور کام چوری ہے اور کیا؟

شئیرTweetشئیر
پچھلی خبر

اگلی خبر

امریکا میں ایک حجام کی انوکھی بات

متعلقہ خبریں

کلر تھراپی۔۔۔مولف۔۔۔الشیخ خواجہ شمس الدین عظیمی (قسط نمبر84)
سفیران وطن کی خبریں

کلر تھراپی۔۔۔مولف۔۔۔الشیخ خواجہ شمس الدین عظیمی (قسط نمبر84)

فروری 24, 2021
کلر تھراپی۔۔۔مولف۔۔۔الشیخ خواجہ شمس الدین عظیمی (قسط نمبر83)
سفیران وطن کی خبریں

کلر تھراپی۔۔۔مولف۔۔۔الشیخ خواجہ شمس الدین عظیمی (قسط نمبر83)

فروری 23, 2021
کلر تھراپی۔۔۔مولف۔۔۔الشیخ خواجہ شمس الدین عظیمی (قسط نمبر82)
سفیران وطن کی خبریں

کلر تھراپی۔۔۔مولف۔۔۔الشیخ خواجہ شمس الدین عظیمی (قسط نمبر82)

فروری 22, 2021
کلر تھراپی۔۔۔مولف۔۔۔الشیخ خواجہ شمس الدین عظیمی (قسط نمبر81)
سفیران وطن کی خبریں

کلر تھراپی۔۔۔مولف۔۔۔الشیخ خواجہ شمس الدین عظیمی (قسط نمبر81)

فروری 20, 2021
کلر تھراپی۔۔۔مولف۔۔۔الشیخ خواجہ شمس الدین عظیمی (قسط نمبر80)
سفیران وطن کی خبریں

کلر تھراپی۔۔۔مولف۔۔۔الشیخ خواجہ شمس الدین عظیمی (قسط نمبر80)

فروری 19, 2021
کلر تھراپی۔۔۔مولف۔۔۔الشیخ خواجہ شمس الدین عظیمی (قسط نمبر79)
سفیران وطن کی خبریں

کلر تھراپی۔۔۔مولف۔۔۔الشیخ خواجہ شمس الدین عظیمی (قسط نمبر79)

فروری 18, 2021

روزنامہ ڈیلی روشنی ایک جدید اور منفرد اخبار ہے جو نہ صرف پاکستان بلکہ دنیا بھر خاص میں موجود پاکستانیوں کے مسا ئل اور روز مرہ معمولات کو منظر عام پر لانے میں مصروف عمل ہے۔ روزنامہ ڈیلی روشنی کا اصل مقصد عوام کے مسا ئل کو اجاگر کرنا اور عوام کی اصلاح کرنا ہے

روشنی

  • صفحہ اول
  • پاکستان
  • بین الاقوامی
  • ہالینڈ کی خبریں
  • آسٹریا کی خبریں
  • سفیران وطن کی خبریں
  • اللہ کے دوست
  • سلسلہ عظیمیہ
  • بچوں کی دنیا
  • شعبہ خواتین
  • معروف شخصیات
  • ہالینڈ کی روشن ڈائری
  • روشنی لائبریری آن لائن

Copyright © 2020. All rights reserved. thedailyroshni.com
All logos and images are trademarks or copyrighted content of their respective owners

  • About Us
  • Contact Us
  • Privacy policy
No Result
View All Result
  • صفحہ اول
  • پاکستان
  • بین الاقوامی
  • اداریہ
  • صحت
  • کھیلوں کی دنیا
  • مقبول خبریں
  • نگارشات
  • ویڈیوز
  • ہمارے بارے میں
  • ہم سے رابطہ
  • سفیران وطن کی خبریں
  • ہالینڈ کی خبریں
  • آسٹریا کی خبریں
  • سلسلہ عظیمیہ
  • شعبہ خواتین
  • روشنی لائبریری آن لائن
  • اللہ کے دوست
  • اقوال زریں
  • شاعری اور موسیقی
  • (فخر پاکستان ( انٹرویوز
  • بچوں کی دنیا
  • ہنسنا منع ہے

Copyright © 2020. All rights reserved. thedailyroshni.com
All logos and images are trademarks or copyrighted content of their respective owners

Login to your account below

Forgotten Password?

Fill the forms bellow to register

All fields are required. Log In

Retrieve your password

Please enter your username or email address to reset your password.

Log In