سپریم کورٹ میں اورنج لائن ٹرین کیس کی سماعت کے دوران جسٹس عظمت سعید نے ریماکس دیئے کہ حکومت کے پاس تاریخی عمارات کو متاثر یا تباہ کرنے کا لائسنس نہیں۔
نیسپاک کے وکیل نے کہا کہ مغلیہ دور کی عمارتیں مظبوط ہیں، انہیں کچھ نہیں ہوگا، ٹرین سے کوئی ایک بلڈنگ نہیں متاثر ہوگی،جسٹس عظمت سعید نے کہا کہ مغلیہ دور کی عمارتیں آج کے دور سے زیادہ مضبوط ہی ہوں گی۔
جسٹس اعجازافضل خان کی سربراہی میں 5رکنی لارجر بینچ نے کیس کی سماعت کی، عدالت نے ان کنٹریکٹرز کی لسٹ طلب کر لی جن کو ٹھیکے نہیں ملے۔
جسٹس مقبول باقر نے کہا کہ کچھ عمارتوں پر کریکس واضح ہیں، جسٹس عظمت سعید نے کہا کہ یہ بات متنازع ہے ۔