صدر ولادیمیر پوٹن ماسکو میں قوم سے نئے سال کے آغاز پر خطاب کریں گے
روس نئی امریکی پابندیوں کے ردعمل میں ملک سے امریکی سفارت کاروں کو ملک بدر نہیں کریں گے.
وزیر خارجہ سرگئی لاوروف کی طرف سے روس کی بھی 35 امریکی سفارت کاروں کو ملک بدر کرنے کے لئے منصوبہ بندی کی تجویز کو مسترد کر دیا.اس تجویز کو مسترد کرنے کا اعلان روسی صدارتی ویب سائٹ پر شائع کیا گیا
سرکاری بیان میں صدر ولادیمیر پوٹن نئی امریکی پابندیوں پر تنقید کی انھیں "اشتعال انگیزی” روسی امریکی تعلقات کو کمزور کرنے کی شازش قرار دیا .” انہوں نے کہا روس امریکہ کے خلاف کسی بھی طرح کے مزید اقدامات نہیں کرے گا
جوابی اقدامات کرنے کا حق برقرار رکھتے کے باوحود ھم کسی بھی قسم کی بند دروازہ سفارتکاری پر یقین نھیں رکھتے بیان میں زور دیتے ہوئے مزید کہا کہ سفارتی اقدامات آنے والے ڈونالڈ ٹرمپ انتظامیہ کی پالیسیوں کی بنیاد پر کی جائے گی
جمعرات، کو ریاست ہائے متحدہ امریکہ نے امریکی انتخابی اداروں کو الیکشن کےدوران مبینہ ہیکنگ کے الزام میں روس کے خلاف پابندیوں کا ایک نیا اقدام کرتے ھوے 35 روسی سفارت کاروں کو ملک بدرکا حکم جاری کیا تھا
پیوٹن کے بیان میں اس بات کی تصدیق کی کہ روس کسی بھی قسم کا کوئی جوابی اقدامات نھیں کرےگا اور روسی حکام بھی دو طرفہ تعلقات کو بہتر بنانے کے لئے ایک موقع کے طور ٹرمپ انتظامیہ پر ان سے اچھی امید کی توقع کرتے ہیں.