….سندھ ہائی کورٹ نے مکینزم تیار ہونے تک صوبے بھر میں شراب خانے بند کرنے کا حکم دے دیا۔
سندھ ہائیکورٹ میں شراب خانوں پر پابندی سے متعلق درخواست کی سماعت میں عدالت نے حکم دیا ہے کہ جب تک مکینزم نہ بن جائے تمام شراب خانے بند کردیئے جائیں۔ شراب خانوں میں راشن کارڈ کی طرح طریقہ کار بنایا جائے ۔
چیف جسٹس سندھ ہائی کورٹ نے ریمارکس دیتے ہوئے کہا کہ اقلیتی شہری کے لیےشراب کی پانچ بوتلیں مختص ہے، حکومت نے شراب سب کو دے کر لوٹ مچا رکھی ہے۔
انہوں نے کہا کہ جہاں زیادہ پیسہ ہے وہاں شراب زیادہ بکتی ہے،سات سات ہزارکریٹ صرف ڈسٹرکٹ جنوبی میں فروخت ہوئے،تھرکےغریب ہندوکو پانی نہیں ملتا،بےچارہ شراب کہاں سے خریدےگا۔
بشپ خادم بھٹو نے عدالت کو بتایا کہ کرسچن کے آج کل روزے چل رہے ہیں لیکن شراب خانے کھلیں ہیں یہ کیسا قانون ہے؟ انہوں نے کہا کہ اقلیتوں کااحترام کیاجائےشراب خانےبندکئےجائیں۔
چیف جسٹس نےحکومت سندھ کو 30 روزمیں مکینزم بناکر رپورٹ پیش کرنے کا حکم دے دیا