شرجیل خان اور خالد لطیف کےبعد پاکستان سپر لیگ کے دیگر مشکو ک کھلاڑیوں پر گھیرا تنگ ہو گیا ہے۔ محمد عرفان ، شاہ زيب حسن اور ذوالفقار بابر سے بھی پوچھ گچھ کی گئی۔ محمدعرفان سے تحقیقات ہوئی،مگر معطل نہیں کیا گیا۔
اینٹی کرپشن یونٹ کی پی ایس ایل کوسٹے بازی سےبچانے کے لیے تحقیقات جاری ہیں۔ابتدائی تحقیقات کے حوالے سے ذرائع کا کہنا ہے کہ کھلاڑیوں اور بکیز کی ملاقات دبئی میں اسٹیڈیم کےپاس واقع ایک فاسٹ فوڈریسٹورینٹ میں ہوئی تھی ۔
ذرائع کے مطابق شرجیل خان اورخالد لطیف نے فی میچ 4تا5 لاکھ روپے ڈیل کی ۔ کئی کھلاڑیوں نےسٹے بازوں کو خراب کارکردگی کا یقین دلایا تھا ۔کچھ کھلاڑیوں نے سٹے بازوں کی پیشکش کو قبول کیا جبکہ کچھ نے منع کردیا ۔جن کھلاڑیوں کو واپس وطن بھیجا گیا انہوں نے سٹے بازوں کی پیشکش کو قبول کرلیا تھا۔
ذرائع کا یہ بھی کہنا ہے کہ کراچی کنگز کے شاہ زیب حسن کے موبائل فون کا ڈیٹا حاصل کیا گیا۔پی ایس ایل کی افتتاحی تقریب سے پہلے سٹے بازوں کا گروہ کھلاڑیوں کے ہوٹل میں نظر آیا۔
پی ایس ایل میں کھلاڑیوں کے خلاف کارروائی آئی سی سی کے گرینڈ آپریشن کا حصہ ہے۔شاہ زیب حسن اور کو فیلڈ سے بلا کر پوچھ گچھ کی گئی۔
ادھر شرجیل خان اور خالد لطیف پاکستان پہنچ چکے ہیں۔ کراچی کنگز کے کرکٹر عماد وسیم کی کسی بھی سرگرمی میں ملوث ہونے کی تردید کرتے ہوئے کہتے ہیں کہ ان سے متعلق تمام افواہیں غلط ہیں ، وہ ہمیشہ عزت سے کھیلے اور ملک کے لیے ہی کھیلے ، اور اسی طرح کھیلتے رہیں گے ، اپنے ملک اور ٹیموں سے پیار ہے ۔