صبحِ نور
آقاءِ دوعالم شفیعِ معظم صلی اللہ تعالیٰ علیہ و علیٰ آلہ و اصحابہ و بارَکَ و سَلَّم کی ولادتِ شریفہ کے وقت ایک یہودی
صبحِ نور
آقاءِ دوعالم شفیعِ معظم صلی اللہ تعالیٰ علیہ و علیٰ آلہ و اصحابہ و بارَکَ و سَلَّم کی ولادتِ شریفہ کے وقت ایک یہودی مکۂ مکرمہ میں مقیم تھا۔جس دن حضور کی ولادت ہوئی اس یہودی نے قریش کی ایک مجلس میں جا کر پوچھا کہ آج تمہارے ہاں کوئی بچہ پیدا ہوا ہے؟قوم نے اپنی بے خبری کا اظہار کیا ۔اس یہودی نے کہا میری بات خوب غور سے سن لو:اس رات اس آخری امت کا نبی پیدا ہوا ہے۔اور اے قریشیو:وہ تمہارے قبیلے میں سے ہے۔اور اس کے کندھے پر ایک جگہ بالوں کا گچھا ہو گا ۔لوگ یہ بات سن کر تحقیق کرنے کے لئے گئے۔پتا چلا کہ آج صبح حضرت عبد اللہ بن عبد المطلب رضی اللہ تعالیٰ عنھما کے ہاں ایک فرزند پیدا ہوا ہے جس کا نامِ نامی اسمِ گرامی محمد رکھا گیا ہے۔
صلی اللہ تعالیٰ علیہ و علیٰ آلہ و اصحابہ و بارَکَ و سَلَّم مکۂ مکرمہ میں مقیم تھا۔جس دن حضور کی ولادت ہوئی اس یہودی نے قریش کی ایک مجلس میں جا کر پوچھا کہ آج تمہارے ہاں کوئی بچہ پیدا ہوا ہے؟قوم نے اپنی بے خبری کا اظہار کیا ۔اس یہودی نے کہا میری بات خوب غور سے سن لو:اس رات اس آخری امت کا نبی پیدا ہوا ہے۔اور اے قریشیو:وہ تمہارے قبیلے میں سے ہے۔اور اس کے کندھے پر ایک جگہ بالوں کا گچھا ہو گا ۔لوگ یہ بات سن کر تحقیق کرنے کے لئے گئے۔پتا چلا کہ آج صبح حضرت عبد اللہ بن عبد المطلب رضی اللہ تعالیٰ عنھما کے ہاں ایک فرزند پیدا ہوا ہے جس کا نامِ نامی اسمِ گرامی محمد رکھا گیا ہے۔
صلی اللہ تعالیٰ علیہ و علیٰ آلہ و اصحابہ و بارَکَ و سَلَّم