
بچوں کو اس وائرس سے بچانے کے لئے ہم سب کو احتیاط کرنے کی ضرورت ہے (ڈاکٹر محمد اصغر ماہر امراض اطفال )
پورٹ لیش آئرلینڈ ۔۔۔۔۔۔وسیم بٹ ۔۔۔۔۔کورونا وائرس کے انفیکشن کے بارے میں معلومات وقت کے ساتھ ساتھ بڑھ رہی ہے ماہرین اس بات پر متفق ہے کہ کورونا وائرس بڑوں کے ساتھ ساتھ بچوں کے لیے بھی انتہائی مہلک ہے کورونا وائرس کے آغاز کے بعد جو اندازے لگائے گئے کہ اس بیماری سے بچے متاثر نہیں ہوں گے وہ سب غلط ثابت ہو رہے ہیں دنیا بھر کے بیشتر ممالک میں بچوں میں کورونا وائرس کے بڑھتے ہوئے کیسز نے ان خیالات کو یکسر مسترد کر دیا ہے ۔

ان خیالات کا اظہار آئرلینڈ کے شہر پورٹ لیش کے ریجنل ہوسپیٹل کے سینیئر رجسٹرار اور اطفال ماہر امراض ڈاکٹر محمد اصغر نے ہمارے نمائندہ وسیم بٹ سے کیا ان کا کہنا تھا کہ اقوام متحدہ کے 26 ممالک میں کئے گئے حالیہ سروے کے ساڑھے سات ہزار بچوں میں سے 55 سے 60 فیصد بچوں کو کورونا وائرس کی علامتیں صرف کھانسی اور بخار کی صورت میں ظاہر ہوئی جبکہ 19 فیصد میں کوئی علامت تھی ہی نہیں مگر ان کا ٹیسٹ مثبت آیا دوسری طرف امریکہ میں گذشتہ چار ہفتوں کے دوران بچوں میں کورونا وائرس کے کیسز میں 90 فیصد اضافہ ہوا ہےجبکہ یورپ میں بھی یہ شرح تیزی سے بڑھ رہی ہے

انہوں نے مزید کہا کہ اگر بچے کورونا وائرس کا شکار ہو تو ہم انہیں تین کیٹگریز میں تقسیم کرتے ہیں پہلے وہ بچے جن کو کورونا وائرس ہوتا ہے لیکن ان میں کوئی علامات ظاہر نہیں ہوتیں دوسرے وہ جن میں کورونا وائرس ہوجائے ان میں معمولی علامات جیسے نزلہ زکام بخار اور تیسرے وہ بچے جن میں شدید علامات ہوتی ہے جیسے سانس کا پھولنا اور تیز چلنا رنگ کا نیلا ہو جانا اور آکسیجن لیول لو ہو جانا کھانے پینے میں کمی ہوجانا ایسے بچوں کو فوری طور پر ہسپتال داخل کرانا ہوتا ہے ویکسین کے سوال پر ان کا کہنا تھا کہ فائزر کمپنی کی ویکسین 16سال اور اس سے اوپر کے لوگوں کو لگائی جاسکتی ہے جبکہ موڈرنا کمپنی کی ویکسین 18 سال اور اس سے اوپر کی عمر کے لوگوں کو لگائی جاسکتی ہے آخر میں ان کا کہنا تھا کہ کورونا وائرس سے بچوں اور بڑوں دونوں کو محفوظ رکھنے کی ضرورت ہےبچوں کے لئے بھی وہی تدابیر اختیار کرنا ہوگی جو بڑوں کے لیے کرتے ہیں یعنی ہاتھوں کا دھونا ایک دوسرے سے فاصلہ رکھنا اور ماسک کا پہننا وغیرہ وغیرہ بچوں کو اس وائرس سے بچانے کے لئے ہم سب کو بہت احتیاط کی ضرورت ہے

کیونکہ بچوں میں اگر علامات نہ بھی ہو اور وہ بیمار بھی نہ ہو تو بھی وہ کورونا وائرس پھیلانے کا سبب بن سکتے ہیں کیوں کہ بچوں میں وائرس بڑوں سے ہی منتقل ہوتا ہے