
سربازار می رقصم
فقیر لاہور حضرت سخی مادھو لال شاہ حسینؒ
تحریر۔۔۔احمد بن شہزاد(قسط نمبر1)
ممتاز مجذوب سالک، روحانی بزرگ اور پنجابی زبان کے عظیم صوفی شاعر حضرت سخی شاہ حسین 1539ء(945ھ) میں لاہور میں پیدا ہوئے۔ اس وقت برصغیر پر مغل بادشاہ اکبر کی حکومت تھی۔ شاہ حسین کے والد حلقہ بگوش اسلام ہوئے اور نام شیخ عثمان رکھا۔ شاہ حسین ابتداء میں جنیوٹ کے قادری صوفی شیخ بہلول کے حلقے میں شامل ہوئے اور زندگی کے او لین چھتیس بر سی زہد و عبادت میں گزارے، ایک روز قرآن پڑھتے ہوئے اس آیت پر پہنچے کہ دنیا ایک کھیل کود کے سوا کچھ نہیں“ اس آیت کا شاہ حسین پر ایسا اثر ہوا کہ سب کچھ چھوڑ چھاڑ کر لال کپڑے پہن کر زندگی کے بقیہ ستائیس برس جذب وسکر کی حالت میں گزارے۔ اسی بناپر لال حسین کے نام سے مشہور ہو گئے۔
عشق حقیقی میں ڈوب کر شاہ حسین کی زبان سے جو کافیاں اور کلام نکلا تقریبا ساڑھے چار سو سال بعد بھی دنیا میں گونج رہا ہے، برس ہا برس تک خدا کی وحدانیت کا پیغام گھر گھر پہنچانے کے بعد یہ درویش 1599ء بمطابق 1008 میں اللہ کو پیارے ہو گئے۔ حضرت شاہ حسینؒ کا مزار لاہور کے شالیمار باغ کے قریب باغبانپورہ میں واقع ہے، ہر سال کی طرح اس سال بھی مارچ کے آخری اتوار کو میلہ چراغاں کے موقع پر ان کا
143واں عرس منایا جائے گا۔
بھارت کے صوبہ ہماچل پردیش کے ضلع کانگڑہ میں کلو کے مقام سے نکلنے والا دریائے راوی ریاست چمبہ میں سے گزرتا ہوا مقبوضہ کشمیر میں داخل ہوتا ہے اور اپنے منبغ سے صرف 450 کلو میٹر کا فاصلہ طے کر کے اپنے آپ کو دریائے چناب کےسپرد کر دیتا ہے۔ دریائے راوی لمبائی کے لحاظ سے مختصر سہی لیکن اپنی گزر گاہ تبدیل کرنے میں اپنا ثانی نہیں رکھتا۔ 16ویں صدی عیسوی میں یہ دریا موجود شاہی قلعے سے تھوڑی دور رہتا تھا۔
فیروز شاہ تغلق کے عہد میں ایک راجپوت سردار کلجس رائے نے اسلام قبول کیا تھا۔ انہی کی پشت میں سے ایک سپوت شیخ ثان بافندی لاہور کے ٹیکسالی گیٹ اور موجودہ بادشاہی مسجد کے در میان محلہ تل بھاگہ (جسے محلہ ٹلہ اور تل بگھ بھی کہا جاتا تھا) میں رہائش پذیر تھے۔ محلہ تل بھاگہ کا نام وقت کے ساتھ ساتھ لوگوں کے ذہن سے محو ہوچکا ہے جس زمانے کا ہم تذکرہ کررہے ہیں اس وقت بادشاہی مسجد کا بھی نام و نشان بھی نہ تھا کیونکہ بادشاہی مسجد 1673ء میں تعمیر ہوئی تھی۔ شیخ عثمان بافندی کا مکان بادشاہی مسجد کی موجودہ مغربی دیوار کے قریب تھا، اس مکان میں 945ھ (1538ء) میں ان کو اللہ نے ایک بیٹے سے نوازا جس کا نام حسین رکھا گیا، جو تاریخ کے اوراق میں ہمیشہ کیلئے شاہ حسین کے نام سے امر ہو گئے۔
دس برس کا ایک لڑکا بڑے انہماک سے دریاۓ راوی کی لہروں کا مشاہدہ کر رہا ہے۔ یہ لڑکا لاہور کے محلہ "تل بھاگہ ‘‘ میں کپڑا بننےوالے ایک شخص شیخ۔۔۔جاری ہے