چیف ایڈیٹر: محمد جاویدعظیمی
جمعہ, جنوری 22, 2021
Chief Editor : Muhammad Javed Azeemi
Daily Roshni Urdu | روزنامہ روشنی انٹرنیشنل
Web & Mobile Application Development
  • صفحہ اول
  • پاکستان
  • بین الاقوامی
  • کھیلوں کی دنیا
  • نگارشات
  • صحت
  • معروف شخصیات
  • اداریہ
  • وڈیوز/پیغامات
  • ہمارے بارے میں
  • ہم سے رابطہ
No Result
View All Result
  • صفحہ اول
  • پاکستان
  • بین الاقوامی
  • کھیلوں کی دنیا
  • نگارشات
  • صحت
  • معروف شخصیات
  • اداریہ
  • وڈیوز/پیغامات
  • ہمارے بارے میں
  • ہم سے رابطہ
No Result
View All Result
Daily Roshni Urdu | روزنامہ روشنی انٹرنیشنل
No Result
View All Result
صفحہ اول تازہ ترین

’’ماں کے قدموں تلے جنت ہے‘‘..تحریر رومانہ فاروق کویت

نومبر 20, 2016
میں تازہ ترین, شعبہ خواتین
0 0
’’ماں کے قدموں تلے جنت ہے‘‘..تحریر رومانہ فاروق کویت
0
شئیر کیا گیا
0
بار دیکھا گیا
Share on FacebookShare on Twitter

roshni

کیا ہم اس فرمان الہٰی پر عمل پیرا ہیں ؟آج کی ماں بے فکری کے عالم میں محو، تربیت نہ ملنے پراولادبے راہ روی کا شکارہوچکی ہے ہمارے معاشرے میں ماں کا کردار اور اُس کی ذمہ داریوں پر ایک فکر آمیز تحریر

ماں جو عورت کا حسین ترین روپ ہے اور اس دنیا کا سب سے حسین اور انوکھا رشتہ بھی ہے، تو ہونٹوں سے ادا ہونے والا خوبصورت یہ لفظ جتنا مختصر ہے معنی کے اعتبار سے اتنا ہی وسیع بھی ہے۔ ماں جسکا اپنے بچے سے تعلق دنیا میں آنے سے پہلے ہی قائم ہو جاتا ہے اور آخری سانس تک رہتاہے اسکی کوکھ بچے کی ابتدائی تربیت گاہ ہوتی ہے جو اپنی راتوں کی نیند حرام کر کے بچے کی پرورش کرتی ہے۔ انگلی پکڑکر انجان راستوں سے روشناس کراتی ہے اورزمانے کے نشیب و فراز سے محفوظ رہنے کیلئے ہر وقت دعا گو رہتی ہے جسکا مقصد حیات اولاد کی بہترین پرورش ہے۔ یہاں تک کہ قدرت نے یہ منصب اور ذمہ داری سونپی ہی ماں کو ہے کہ وہ اپنی اولاد کی تعلیم و تربیت بہترین خطوط پر کر ے۔ چونکہ بچہ اپنی زندگی کا سب سے اہم اور بڑا حصہ ماں کے ساتھ گزارتا ہے۔ ابتدائی دور میں بچے کی شخصیت ایک کورے کاغذ جیسی ہوتی ہے اور اس کورے کاغذ پر تحریر ہونے والا ہر لفظ بہت اہم ہوتا ہے اور یہ ابتدائی الفاظ ماں بچے کو حرکات وسکنات اور عادات اور طورطریقے کی صورت میں سیکھاتی ہے اور یہی تربیت شخصیت بنانے میں اہم کر دار ادا کرتی ہے۔ یہ ممتاہی ہے جو اپنے دامن میں کانٹے سمیٹ کر اپنی اولاد پر ہر دم پھول نچھاور کرنے کی متمنی رہتی ہے۔ اسی ماں کیلئے تو ہمارے پایرے نبی ﷺ نے ارشاد فرمایا۔ کہ ’’جنت ماں کے قدموں تلے ہے‘‘محترم قارئین! اگر دیکھا جائے تو اسی ماں کی ذرا سی لا پرواہی اور بے تو جہی بچے کی شخصیت کو مسخ کر دیتی ہے۔ جس سے نہ صرف بچے کا نقصان ہوتا ہے بلکہ بچے کا کردار معاشرے کیلئے بھی مفید نہیں ہوتا۔اگر آج مائیں مطمئن ہیں کہ وہ اپنے بچوں کی بہترین تعلیم وتر بیت کر رہے ہیں تو پھر یہ ہمارے معاشرے میں بے راہ راوی کیوں ہے ؟ ہم سب کیلئے یہ لمحہ فکر یہ ہے کہ کہیں بدلتے وقت نے ذمہ داریاں بھی تو نہیں بدل لیں۔ ہم اس چیز کو تسلیم کریں یا نہ کریں لیکن حقیقت یہی ہے کہ والدین کی غفلت کی وجہ سے آج ہمارے معاشرے بیگاڑ پیدا ہوچکا ہے کیونکہ تربیت ہی ٹھیک نہیں ہورہی تو نتائج کیسے بہتر ہوسکتے ہیں۔
آج ہم ایک ایسی ماں بھی دیکھتے ہیں جو بچے کی پیدائش کے بعد اسے اپنے سینے سے لگانے کی بجائے نوکروں کے رحم وکرم پر چھوڑ دیتی ہے۔ کیونکہ نہ تو اسے اپنی سوشل لائف خراب کرنی ہوتی ہے اور نہ ہی فیڈfeed کروا کر اپنا فِگر خراب کرنا ہوتاہے، بس وہ بچے کی پیدائش کے بعد اپنی ذمہ داریوں سے عہدہ برآں ہو جاتی ہیں۔ کچھ ایسی مائیں بھی ہیں جو نفسانفسی اور رسہ کشی کی اس دوڑ میں انگریزی تعلیم اور مہنگے سے مہنگے سکولوں میں تعلیم دلوانے کی فکر میں توہوتی ہیں مگر دینی تعلیم و تر بیت کی انہیں کوئی فکر نہیں ہوتی۔ انگریزی نظمیں یاد کروانے کیلئے تو ان کے پاس وقت ہوتا ہے مگر چند قرآنی آیات یاد کروانے کیلئے ان کے پاس فرصت نہیں ہوتی ہے۔سٹارپلس پر آنے والے ڈراموں کے اوقات تو یاد ہوتے ہیں مگر نمازکا وقت کبھی معلوم نہیں ہوتا ۔یہی نہیں بلکہ ابتدائی تدریسی مراحل میں جب بچے کو سب سے زیادہ ماں کی رہنمائی کی ضرورت ہوتی ہے تب مائیں ٹیوشن مافیا کے اس دور میں بچے کو ٹیوشن پر بھیج کر خود بری الذمہ ہو جاتی ہے۔لیکن ایسی مائیں بھی نظر انداز نہیں ہو سکتی جو ورگنگ وومن بن کر زیادہ سے زیادہ پیسے کمانے کی فکر اسلئے کرتی ہیں تا کہ انہیں اولاد کا سکھ اور اچھی تربیت کی فکر ہوتی ہے تاکہ وہ اچھے شہری بن سکیں ۔ایسی بے شمار مثالیں ہمارے معاشرے میں موجود ہیں جہاں مائیں صبح سکول یا دفاتر جانے سے پہلے بچوں کو تیار کرکے سکول چھوڑتی ہیں اور واپسی پر گھر کے کاموں کی ذمہ داری بھی احسن طریقے سے نبھاتی ہیں اور سب سے اہم بات یہ ہے وہ اپنے بچوں کی تربیت اچھے انداز میں کرتی ہیں۔یہ بھی سچ ہے کہ ماں کا حد سے زیادہ لاڈپیار بھی بچے کو خود غرض اور سرکش بنا دیتاہے اور جو بچے جو بچپن سے والدین کی عدم توجہ کا شکار ہوتے ہیں ان کی شخصیت ادھوری ہوتی ہے اوروہ تہذیب سے بھی نا آشنا ہوتے ہیں اور وہ اپنے ا دھورے پن کا بدلہ جرائم کی شکل میں معاشرے سے لیتے ہیں۔تہذیب و تر بیت کی کمی اسلاف کے پیرو کار کی بجائے دور حاضر کے فلمی اداکاروں اور ماڈلز کے پیرو کار بنا دیتی ہے۔آج کے بگڑے بچوں کو مادرز ڈے تو یادرہتا ہے مگر ماں کا ادب واحترام معلوم نہیں۔
کیا یہی وہ تر بیت سے جس سے آج کی ماں مطمئن ہے اور جو یہ سوچتی بھی ہو گی کہ شاید ہماری ماں نے ہماری ایسی تر بیت نہیں کی جیسی ہم اپنی اولاد کی کر رہے ہیں۔تو پھر کہاں ہے ایک اور قائد ، اقبال، عزیز بھٹی، سرسید، محمد علی جوہر، شوکت علی جوہر کیوں سامنے نیہن آتے ؟خدارا!ذرا سوچئے اور روکیے اس تر بیت کو جسکو آج کی آئیڈیل تربیت مانا جاتا ہے۔اپنے بچوں کو ضرور اچھی تعلیم دلوائیے مگر مذہب سے دوری اختیار کرکے کوئی بھی بچہ اچھا مسلمان اور اچھا شہری نہیں بن سکتا۔وقت آج بھی ہمارے ہاتھ میں ہے اور ہمیں اپنے بچوں کی ایسی تربیت کرنی چاہئے کہ وہ اچھے انسان بلکہ معاشرے کے مفید شہری بھی بن سکیں اور آگے چل کر اپنے عمل سے ثابت کر یں کہ ہاں!ماں کے قدموں تلے جنت ہے۔

شئیرTweetشئیر
پچھلی خبر

سچ نے جھوٹ کو ہمیشہ شکست دی، عوام کو تقسیم کرنے کی کوشش کرنے والے اب خود تقسیم ہو چکے ہیں: وزیراعلیٰ پنجاب

اگلی خبر

عدالت سے باہر عدالت

متعلقہ خبریں

امریکا: پاکستانی خواتین کے لیے بڑی خوش خبری
شعبہ خواتین

امریکا: پاکستانی خواتین کے لیے بڑی خوش خبری

جنوری 4, 2021
دنیا کی 100 ممتاز نرسوں کی فہرست میں 8پاکستانی بھی شامل
سفیران وطن کی خبریں

دنیا کی 100 ممتاز نرسوں کی فہرست میں 8پاکستانی بھی شامل

دسمبر 29, 2020
سعودی عرب میں حقوق نسواں کی خاتون کارکن کو 5 سال قید
شعبہ خواتین

سعودی عرب میں حقوق نسواں کی خاتون کارکن کو 5 سال قید

دسمبر 28, 2020
بیویوں کی ادلا بدلی، احمد آباد میں خاتون نے شوہر پر مقدمہ کردیا
شعبہ خواتین

بیویوں کی ادلا بدلی، احمد آباد میں خاتون نے شوہر پر مقدمہ کردیا

دسمبر 15, 2020
بیوی کو خواجہ سرا قرار دینے سے متعلق عدالت کا فیصلہ آگیا
شعبہ خواتین

بیوی کو خواجہ سرا قرار دینے سے متعلق عدالت کا فیصلہ آگیا

دسمبر 1, 2020
امریکا؛ نئی حکومت کی شعبہ اطلاعات کی ٹیم کے تمام عہدے خواتین کو تفویض
بین الاقوامی

امریکا؛ نئی حکومت کی شعبہ اطلاعات کی ٹیم کے تمام عہدے خواتین کو تفویض

نومبر 30, 2020

روزنامہ ڈیلی روشنی ایک جدید اور منفرد اخبار ہے جو نہ صرف پاکستان بلکہ دنیا بھر خاص میں موجود پاکستانیوں کے مسا ئل اور روز مرہ معمولات کو منظر عام پر لانے میں مصروف عمل ہے۔ روزنامہ ڈیلی روشنی کا اصل مقصد عوام کے مسا ئل کو اجاگر کرنا اور عوام کی اصلاح کرنا ہے

روشنی

  • صفحہ اول
  • پاکستان
  • بین الاقوامی
  • ہالینڈ کی خبریں
  • آسٹریا کی خبریں
  • سفیران وطن کی خبریں
  • اللہ کے دوست
  • سلسلہ عظیمیہ
  • بچوں کی دنیا
  • شعبہ خواتین
  • معروف شخصیات
  • ہالینڈ کی روشن ڈائری
  • روشنی لائبریری آن لائن

Copyright © 2020. All rights reserved. thedailyroshni.com
All logos and images are trademarks or copyrighted content of their respective owners

  • About Us
  • Contact Us
  • Privacy policy
No Result
View All Result
  • صفحہ اول
  • پاکستان
  • بین الاقوامی
  • اداریہ
  • صحت
  • کھیلوں کی دنیا
  • مقبول خبریں
  • نگارشات
  • ویڈیوز
  • ہمارے بارے میں
  • ہم سے رابطہ
  • سفیران وطن کی خبریں
  • ہالینڈ کی خبریں
  • آسٹریا کی خبریں
  • سلسلہ عظیمیہ
  • شعبہ خواتین
  • روشنی لائبریری آن لائن
  • اللہ کے دوست
  • اقوال زریں
  • شاعری اور موسیقی
  • (فخر پاکستان ( انٹرویوز
  • بچوں کی دنیا
  • ہنسنا منع ہے

Copyright © 2020. All rights reserved. thedailyroshni.com
All logos and images are trademarks or copyrighted content of their respective owners

Login to your account below

Forgotten Password?

Fill the forms bellow to register

All fields are required. Log In

Retrieve your password

Please enter your username or email address to reset your password.

Log In