سپریم کورٹ میں وزیر اعلیٰ سندھ کے مشیروں کی تقرری سے متعلق اپیل کی سماعت کے دوران سندھ حکومت کے وکیل مخدوم علی خان نے کیس کی پیروی سے معذرت کر لی۔
کیس کی سماعت چیف جسٹس کی سربراہی میں تین رکنی بینچ نے کی، سندھ حکومت کے وکیل مخدوم علی خان پیش ہوئے تو انہوں نے کیس لڑنے سے معذرت کر لی۔
مخدوم علی خان نے کہا کہ خود کو مزید شرمندگی سے بچانا چاہتا ہوں، سپریم کورٹ نے ایک فیصلے میں نجی وکلاء کی خدمات کو نا پسند قرار دیا ہے، قانون کے مطابق اٹارنی جنرل اور ایڈووکیٹ جنرل کو ہی حکومتوں کی نمائندگی کرنی چاہیے، دوہرا معیار نہیں ہونا چاہیے، قانون سب کے کیے یکساں ہے۔
چیف جسٹس نے ریمارکس دئیےکہ ممکن ہے یہ فیصلہ مستقبل کے لیے ہو، میں نے خود کیس کا فیصلہ نہیں پڑھا، کیا فیصلے میں نجی وکلاء کی خدمات لینے پر پابندی لگائی گئی ہے؟
جسٹس فیصل عرب نے کہا کہ فیصلے کی ایک وجہ افسران کی جانب سے ذاتی کیسوں میں بھاری فیسوں کی ادائیگی ہے۔
چیف جسٹس نے کہا کہ جب تک ایڈووکیٹ جنرل اس کیس میں مزید بندوبست نہیں کرتے، آپ معاونت کرتے رہیں، مخدوم علی خان نے مزید سماعت کا حصہ بننے سے معذرت کر لی۔