چیف ایڈیٹر: محمد جاویدعظیمی
بدھ, جنوری 27, 2021
Chief Editor : Muhammad Javed Azeemi
Daily Roshni Urdu | روزنامہ روشنی انٹرنیشنل
Web & Mobile Application Development
  • صفحہ اول
  • پاکستان
  • بین الاقوامی
  • کھیلوں کی دنیا
  • نگارشات
  • صحت
  • معروف شخصیات
  • اداریہ
  • وڈیوز/پیغامات
  • ہمارے بارے میں
  • ہم سے رابطہ
No Result
View All Result
  • صفحہ اول
  • پاکستان
  • بین الاقوامی
  • کھیلوں کی دنیا
  • نگارشات
  • صحت
  • معروف شخصیات
  • اداریہ
  • وڈیوز/پیغامات
  • ہمارے بارے میں
  • ہم سے رابطہ
No Result
View All Result
Daily Roshni Urdu | روزنامہ روشنی انٹرنیشنل
No Result
View All Result
صفحہ اول پاکستان

پاناما کیس؛ منی لانڈرنگ کی تحقیق تو بہت ہوئی لیکن نتیجہ کوئی نہیں نکلا، سپریم کورٹ

جنوری 11, 2017
میں پاکستان, تازہ ترین
0 0
پاناما کیس؛ منی لانڈرنگ کی تحقیق تو بہت ہوئی لیکن نتیجہ کوئی نہیں نکلا، سپریم کورٹ
0
شئیر کیا گیا
0
بار دیکھا گیا
Share on FacebookShare on Twitter

اسلام آباد: پاناما کیس کی سماعت کے دوران سپریم کورٹ نے ریمارکس دیئے ہیں کہ منی لانڈرنگ کے حوالے سے تحقیق تو بہت ہوئی لیکن نتیجہ کوئی نہیں نکلا۔جسٹس آصف سعید کھوسہ کی سربراہی میں سپریم کورٹ کا پانچ رکنی بینچ پاناما لیکس کیس کی سماعت کررہا ہے۔ سماعت کے آغاز پر جسٹس آصف سعید نے ریمارکس دیئے کہ انہیں گزشتہ روز آرٹیکل باسٹھ ،تریسٹھ سے متعلق آبزرویشن نہیں دینا چاہئے تھی، انہیں اپنے الفاظ پر ندامت ہے اور وہ ان الفاظ کو واپس لیتے ہیں۔عمران خان کے وکیل نعیم بخاری نے اپنے دلائل میں کہا کہ اسحاق ڈار کی منی لانڈرنگ کے بارے میں رپورٹ تیار ہوئی تھی، جسے ستمبر 1998 میں اس وقت کے صدر رفیق تارڑ، چیف جسٹس آف پاکستان اور نیب کو بھیجا گیا تھا ، اس رپورٹ کو ایف آئی اے کے سابق ڈائریکٹر رحمان ملک نے تحریر کیا تھا۔ اس دوران جسٹس گلزار نے نعیم بخاری کو تنبیہہ کی کہ عدالت جب کوئی سوال پوچھے تو اس کا جواب دیا جائے۔جسٹس اعجاز افضل نے استفسار کیا کہ پاناما کیس لندن فلیٹس تک محدود ہے، اسحاق ڈار کے بیان کی کیا اہمیت ہے کیا وہ شریک ملزم ہے؟، ہمیں مطمئن کریں کہ نیب کو حدیبیہ کیس میں اپیل کرنا چاہیے تھی، اگر آپ دوسری جانب دلائل دیں گے تو معاملہ کہیں اور نکل جائے گا، سپریم کورٹ کا تقدس ہر حال میں برقرار رکھنا ہوگا، ہمیں اپنے دائرہ کار سے باہر نہ نکالیں، ہائی کورٹ مقدمہ ختم کر دے تو اس کی قانونی حیثیت کیا ہوتی ہے۔ محض پولیس ڈائری کی بنیاد پر حتمی فیصلہ نہیں کیا جا سکتا، تفتیشی ادارے جو اقدامات کریں انہیں قانونی طور پر پرکھنا ہوتا ہے، نیب کو تحقیقات کا کہہ سکتے ہیں لیکن ریفرنس دائر کرنے کا نہیں کہیں گے، سپریم کورٹ نیب اور ٹرائل کورٹ کا کام نہیں کر سکتی، آپ نیب کے پاس جائیں اور درخواست دیں، ہم ٹرائل کورٹ نہیں۔نعیم بخاری نے کہا کہ اسحاق ڈار نے بیان میں منی لانڈرنگ میں کردار کا اعتراف کیا، ماضی میں تو عدالت عظمی اخباری تراشوں پر بھیفیصلے کرتی رہی۔ جس پر جسٹس عظمت سعید نے ریمارکس دیئے کہ بخاری صاحب عدالت کو مطمئن کریں قوم سے خطاب نہ کریں، آپ کہتے ہیں کہ رائے کی بنیاد پر بغیر ثبوت فیصلہ کریں، یہ رپورٹ ایف آئی اے خود مسترد کر چکی ہے اس پر فیصلہ کیسے دیں، رحمان ملک کا نام شاید پاناما لیکس میں ہے۔ کیا عدالت فیصلہ کرنے کا اختیار رحمان ملک کو دے دے۔ اپنے دوست رحمان ملک کو جرح کے لئے کب لا رہے ہیں۔ نعیم بخاری نے کہا کہ ایف آئی اے کا مقدمہ اپنی طبعی موت مر گیا، وہ اپنے جواب الجواب میں رحمان ملک کو جرح کے لئے بلائیں گے۔جسٹس آصف سعید کھوسہ نے کہا کہ سپریم کورٹ کریمنل کورٹ نہیں ہے، پولیس افسر کی رائے کی بغیر ثبوت کوئی قانونی اہمیت نہیں، راستہ صرف یہی ہے کہ چیئرمین نیب فیصلہ کے خلاف اپیل کریں، اپیل جانچنے کے بعد فیصلہ کریں گے دوبارہ تفتیش کا حکم دے سکتے ہیں یا نہیں۔ آپ کی تحقیق بہت اچھی ہے لیکن اس کا کیا فائدہ۔ آپ کہہ رہے ہیں سپریم کورٹ پہلے تفتیش اور پھر ٹرائل کورٹ بن کر فیصلہ دے حالانکہ عدالت کے سامنے معاملہ آئینی طور پر نااہل قرار دینے کا ہے۔فاضل ججز کے ریمارکس پر نعیم بخاری نے کہا کہ میں تو اسٹپنی وکیل ہوں اصل وکیل تو حامد خان تھے، حامد خان کے کیس سے الگ ہونے پر بوجھ میرے کندھوں پر آگیا۔ وہ عدالت سے اہلیت کی بنیاد پر فیصلہ کرنے کی استدعا کرتے ہیں، جس پر جسٹس عظمت نے ریمارکس دیئے کہ آپ اب وکٹ پر آئے ہیں، آپ پچ سے باہر نکل کر نہ کھیلا کریں۔جسٹس آصف سعید کھوسہ نے استفسار کیا کہ سوال یہ ہے کہ آپ چاہتے ہیں ہم قانون سے بالاتر ہوکر تحقیقات کریں، کیا رحمان ملک نے بطور وزیر یہ معاملہ اٹھایا، کیا منی لانڈرنگ پر ہونے والی تحقیقات انجام کو پہنچیں۔ جس پر نعیم بخاری نے جواب دیا کہ وزیر داخلہ بننے کے بعد رحمان ملک کو یہ معاملہ اٹھانا چاہیے تھا، مخلوط حکومت بنی تو (ن) لیگ حکومت کا حصہ تھی۔ جسٹس آصف سعید کھوسہ نے ریمارکس دیئے کہ ہم سیاسی معاملات میں نہیں جانا چاہیے۔ منی لانڈرنگ کے حوالے سے تحقیق تو بہت ہوئی لیکن نتیجہ کوئی نہیں نکلا، ہمارا کام کرپشن ثابت کرنا نہیں ہے۔وقفے کے بعد جسٹس اعجاز الحسن نے ٹرسٹ ڈیڈ پر معاونت سے متعلق استفسار کیا تو نعیم بخاری نے کہا کہ ٹرسٹ ڈیڈ مقدمے کے بعد اپنے دفاع میں تیار کی گئی، اس کا مقصد نواز شریف اور مریم کو جائیداد سے الگ کرنا ہے،اس ٹرسٹ ڈیڈ کو ہمیشہ خفیہ رکھا گیا۔ اگر قطری خط کو باہر نکالیں تو ٹرسٹ ڈیڈ کو کوئی اہمیت نہیں، یہ خط رحمان ملک کی دستاویزات سے زیادہ کچھ نہیں۔ جس پر جسٹس اعجاز افضل نے استفسار کیا کہ شریف خاندان کا سارا کاروبار میاں شریف کے ہاتھ میں تھا تو میاں شریف کے کاروبار کی منی ٹریل بچوں سے کیسے مانگ سکتے ہیں۔ کچھ غلط ہوا بھی تو اس کا جواب میاں شریف کے بچوں سے کیسے مانگیں۔ جس پر نعیم بخاری نے کہا کہ نواز شریف، حسین نواز اور مریم صفدر حدیبیہ ملز کے ڈائریکٹرز میں شامل تھے، طارق شفیع کی جگہ شہباز شریف نے فروخت کے معاہدے پر دستخط کئے۔ التوفیق کیس میں شہباز شریف بھی فریق تھے اور اس کیس میں 34 ملین ڈالرز ادا کئے گئے۔

نعیم بخاری نے عدالت کے روبرو کہا کہ وزیراعظم نے کہا کہ جدہ ملز کی فروخت سے بچوں نے کاروبار کا آغاز کیا، حسن نواز کی 12 کمپنیوں میں 2005 تک 20 لاکھ پاؤنڈ سے زیادہ رقم موجود تھی، یہ شواہد وزیراعظم کے بیان کی تردید کر رہے ہیں، جسٹس عظمت سعید شیخ نے استفسار کیا کہ دنیا کی کسی عدالت نے پانامہ لیکس کی بنیاد پر کوئی فیصلہ دیا۔ کیا ایسی کوئی ایک عدالتی مثال بھی موجود ہے۔ کیا شفاف ٹرائل کے بغیر عدالت فیصلہ دے سکتی ہے۔ جس پر نعیم بخاری نے کہا کہ آپ اس کی ابتدا کرسکتے ہیں اور ، پاناما کلیکس کی دستاویزات کو ہر جگہ درست تسلیم کیا گیا ہے۔جسٹس اعجاز افضل نے استفسار کیا کہ مفروضے کی بنیاد پروزیر اعظم کو نااہل قرار دینا خطرناک عدالتی نظیر ہوگی، ہم کوئی ایسی مثال قائم نہیں کرنا چاہتے، کیا قانونی معیار پر پورا نہ اترنے والی دستاویز پر فیصلہ کرنا درست ہوگا۔ دستاویزات کا جائزہ لینے پرعلم ہوگا وزیر اعظم نے اثاثے چھپائے یا نہیں، وزیر اعظم کی تقریر کا جائزہ لینا مختلف بات ہے اور وزیر اعظم کا پانامہ کے ساتھ تعلق دیکھنا الگ بات ہے، ان کی تقریر پر فوجداری مقدمہ کیسے بن سکتا ہے۔ وزیر اعظم کی تقریر اور پاناما کے درمیان تعلق کیسے ثابت کریں گے۔اس دوران جسٹس عظمت سعید شیخ اور نعیم بخاری کے درمیان دلچسپ مکالمہ بھی ہوا، جسٹس عظمت سعید شیخ نے کہا کہ اگر آپ چاہیں تو آپ کے لیے کچھ آسانیاں پیدا کروں، جس پر نعیم بخاری نے کہا کہ اب تک تک تو آپ نے مشکلات ہی پیدا کی ہیں۔ آپ کی بعض باتوں نے مجھے دکھی کیا ہے۔ جسٹس عظمت سعید شیخ نے کہا کہ تکلیف کے لئے معذرت لیکن ہمارا مقصد اصل حقائق تک پہنچنا ہے، ہم نہیں چاہتے کہ صرف دلائل سنیں اور فیصلہ دے دیں۔جسٹس آصف سعید کھوسہ نے ریمارکس دیئے کہ قطری خط بظاہر سنی سنائی بات ہے اس کی قانونی حیثیت پر سوال کرسکتے ہیں۔ کیس کی مزید سماعت کل ہوگی۔

شئیرTweetشئیر
پچھلی خبر

طیبہ کے جسم پر 11 بڑے اور درجن سے زائد چھوٹے زخم ہیں، میڈیکل رپورٹ

اگلی خبر

آج کے بچے ہم سے 100 گنا زیادہ ملک کی خدمت کریں گے، وزیراعظم

متعلقہ خبریں

وفاقی وزرا سیکرٹریز سے ناراض، وزیراعظم سے شکایت لگادی
پاکستان

وفاقی وزرا سیکرٹریز سے ناراض، وزیراعظم سے شکایت لگادی

جنوری 27, 2021
بڑے مافیاز سے ریلوے کی ایک ایک انچ زمین واگزار کراؤں گا: اعظم سواتی
پاکستان

بڑے مافیاز سے ریلوے کی ایک ایک انچ زمین واگزار کراؤں گا: اعظم سواتی

جنوری 27, 2021
جسٹس (ر) عظمت سعید منتخب حکومت کیخلاف سازش کے کرتا دھرتا تھے: مریم نواز
پاکستان

جسٹس (ر) عظمت سعید منتخب حکومت کیخلاف سازش کے کرتا دھرتا تھے: مریم نواز

جنوری 27, 2021
کیا رحیم یار خان کی فضا میں اڑن طشتری دیکھی گئی؟
پاکستان

کیا رحیم یار خان کی فضا میں اڑن طشتری دیکھی گئی؟

جنوری 27, 2021
ملائیشیا میں طیارے کی ضبطگی: پی آئی اے کے معاملات طے، طیارہ واپس مل گیا
پاکستان

ملائیشیا میں طیارے کی ضبطگی: پی آئی اے کے معاملات طے، طیارہ واپس مل گیا

جنوری 27, 2021
’سب الزام لگ چکے صرف یہ کہنا باقی ہے کہ کورونا بھی نیب نے پھیلایا‘
پاکستان

’سب الزام لگ چکے صرف یہ کہنا باقی ہے کہ کورونا بھی نیب نے پھیلایا‘

جنوری 26, 2021

روزنامہ ڈیلی روشنی ایک جدید اور منفرد اخبار ہے جو نہ صرف پاکستان بلکہ دنیا بھر خاص میں موجود پاکستانیوں کے مسا ئل اور روز مرہ معمولات کو منظر عام پر لانے میں مصروف عمل ہے۔ روزنامہ ڈیلی روشنی کا اصل مقصد عوام کے مسا ئل کو اجاگر کرنا اور عوام کی اصلاح کرنا ہے

روشنی

  • صفحہ اول
  • پاکستان
  • بین الاقوامی
  • ہالینڈ کی خبریں
  • آسٹریا کی خبریں
  • سفیران وطن کی خبریں
  • اللہ کے دوست
  • سلسلہ عظیمیہ
  • بچوں کی دنیا
  • شعبہ خواتین
  • معروف شخصیات
  • ہالینڈ کی روشن ڈائری
  • روشنی لائبریری آن لائن

Copyright © 2020. All rights reserved. thedailyroshni.com
All logos and images are trademarks or copyrighted content of their respective owners

  • About Us
  • Contact Us
  • Privacy policy
No Result
View All Result
  • صفحہ اول
  • پاکستان
  • بین الاقوامی
  • اداریہ
  • صحت
  • کھیلوں کی دنیا
  • مقبول خبریں
  • نگارشات
  • ویڈیوز
  • ہمارے بارے میں
  • ہم سے رابطہ
  • سفیران وطن کی خبریں
  • ہالینڈ کی خبریں
  • آسٹریا کی خبریں
  • سلسلہ عظیمیہ
  • شعبہ خواتین
  • روشنی لائبریری آن لائن
  • اللہ کے دوست
  • اقوال زریں
  • شاعری اور موسیقی
  • (فخر پاکستان ( انٹرویوز
  • بچوں کی دنیا
  • ہنسنا منع ہے

Copyright © 2020. All rights reserved. thedailyroshni.com
All logos and images are trademarks or copyrighted content of their respective owners

Login to your account below

Forgotten Password?

Fill the forms bellow to register

All fields are required. Log In

Retrieve your password

Please enter your username or email address to reset your password.

Log In