ڈیلی روشنی انٹرنیشنل نیوز ویانا آسٹریا )پی سی ایف اےکے نائب صدر کے بے ظابطہ اعلان کے بعد صورتحال نے بالکل ایک نیا رخ اختیار کیا -مجلس مشاورت کے دو ارکان کو یہ فکر دامن گیر ہوئ کہ ہمارے ووٹ اور ہماری رائے کی آخر اہمیت کیا ہے ۔کیا آسٹریا جیسے جمہوری ملک میں رہتے ہوئے بھی چند افراد اپنی مرضی اور خواہش کو بغیر کسی قانونی اختیار کے سب پر مسلط کر سکتے ہیں ۔لیکن سب اراکین 11 فروری کے انتظار میں تھے کہ اس روز ھم سب مل کر کسی مناسب فیصلے پر ضرور پہنچیں گے چونکہ اس میں ھمارے ایگزیکٹو ممبران وہ مہربان جنہوں نے کمیونٹی کے اتحاد و اتفاق کی نوید جانفزا سنائی تھی وہ ھمارے جائز سوالات کا جواب فراہم کر کے اصلاح احوال کی کوشش کریں گے ۔لیکن افسوس اس زرین موقع کو حالات کی سنگینی قرار دے کر گنوا دیا گیا ۔اس اضطرابی کیفیت میں پاکستانی کمیونٹی کی واضح اکثریتی تنظیموں کے نمائندوں نے اگلے ھی دن ایک ہنگامی میٹنگ طلب کی جس میں صرف چند مخصوص افراد کے علاوہ سب تنظیموں کے نمائندوں نے بھرپور شرکت کی اور پی سی ایف اےکی اصلاح کے لیے انتہائی اہم اقدامات اٹھانے کی ضرورت پر زور دیتے ہوئے دو مطالبات پر سب نے اتفاق کیا کہ
ان معروضی حالات میں فوری طور پی سی ایف اےکے نئے الیکشن کروائے جائیں
۔الیکشن میں رائے دہی کا حق دینے کے لیے تنظیموں کا ایک انتہائی مناسب معیار متعین کیا جائے۔
ان مطالبات کو پیش کرنے اور اس کے متعلقہ دیگر اہم امور پر بات کرنے کے لیے تمام تنظیموں کے نمائندوں نے متفقہ طور پر ایک چار رکنی کمیٹی سید غالب حسین شاہ کی سربراہی میں تشکیل دی کہ یہ چار رکنی کمیٹی اصلاح احوال کے لیے صرف اور صرفپی سی ایف اے کے مصور اور کمیونٹی کے اتحاد کی نوید سنانے والے صاحب سے ملاقات اور مذاکرات کرے گی ۔ابتدائی طور پر ایک مناسب اخباری جواب آیا جس کو نیک شگون سمجھتے ہوے اپنے مسیحا سے ٹیلی فونک رابطہ کرنے کی کوشش کا مذاکراتی کمیٹی کی طرف سے آغاز ہوا ۔جواب میں انہیں PCFA کی بجائے پی سی سی رکنی ٹیم سے بات کرنے کی ہدایت کی گئی ۔حالانکہ اپنے مسیحا سے انتہائی مودبانہ التماس کی گئی تھی کہ ہم آپ کے کہنے پر اعتماد کرتے ہوے ایک سٹیج پر اکٹھے ہوئے تھے اس لیے آپ ہی ہمارے درد کا مداوا کریں ۔اس مقصد کے حصول کے لئے مذاکراتی کمیٹی کے ایک معزز رکن جناب میاں خلیل احمد صاحب جن کے ذاتی مراسم بھی ہیں انہیں آپ سے ملاقات کا ٹائم لینے کے لئے ٹاسک دیا گیا جنہوں نے بڑی جگر کاری اور تندہی سے انتہائی کوشش کی اور اس مقصد کے لیے انہوں نے PCFA کے امیر قافلہ کی حیثیت میں سالز برگ کا اکٹھا سفر بھی کیا لیکن ہر اصرار پر ایک ہی جواب ملا کہ وہ 12 تاریخ بروز اتوار کو مذاکراتی کمیٹی کی PCFA کی بے ضابطہ اور غیر قانونی سہ رکنی ٹیم سے ملاقات کروانے کے لیے تیار ہیں۔حالانکہ انہیں واضح طور پر علم ہے کہ یہ ٹیم نائب صدر اور جنرل سیکرٹری کے بغیر صرف pcc کی تکون پر مشتمل ہے لیکن جب 11 مارچ کی رات گیارہ بجے تک جناب میاں خلیل صاحب کی مسلسل گزارشات کے باوجود PCFA کے بانی علیحدہ سے اس مذاکراتی کمیٹی کو ملنے پر آمادہ نہ ہوے تو چاروناچار پاک فرینڈز کی مشاورت اس نتیجہ پر پہنچی کہ جناب بانی PCFA کی ہدایت کے مطابق ہم ان کی مرضی کے افراد سے بھی ملنے کے لئے بالکل تیار ہیں ۔لیکن پھر اس مذاکراتی ٹیم میں PCFA کے نائب صدر جناب غلام مصطفی بلوچ اور جنرل سیکرٹری جناب منیر احمد مغل بھی شامل ہوںگے یہ دونوں افراد PCFA کا حصہ رہے اور وہ تمام معاملات اور کاروائیوں کے چشم دید گواہ ہیں لیکن ان دونوں افراد کا نام لیتے ہی مذاکرات کے عمل کو 12 مارچ کے طے شدہ پروگرام سے خارج از امکان قرار دے دیا گیا ۔ایسے حالات میں رات ساڑھے گیارہ بجے پاک فرینڈز کی ایک ہنگامی مشاورت ہوئ جس میں اگلے دن یعنی 12 مارچ بروز اتوار سہ پہر 3 بجے ایک انتہائی اہم ہنگامی میٹنگ کا اعلان کیا گیا ۔انتہائی مختصر وقت کے نوٹس کے باوجود تنظیموں کے نمائندگان نے بھرپور شرکت کی پروگرام کا آغاز تلاوت قرآن پاک سے ہوا ۔نعت رسول کریم صلی اللہ علیہ و آلہ و سلم کے بعد باقاعدہ پروگرام کی کارروائی شروع ہوئ جس میں تمام مذاکراتی عمل کی روئیداد چار رکنی کمیٹی کے سربراہ جناب سید غالب حسین شاہ اور بعد ازاں میاں خلیل احمد صاحب نے سنائی۔ اس موجودہ صورتحال کے تناظر میں ایک مضبوط عبوری سیٹ اپ بنانے کا اجتماعی فیصلہ ہوا تا کہ سب تنظیمیں جو ایک پلیٹ فارم پر ایک عظیم مقصد کے لیے اکٹھی ہوئ ہیں اس کی راہ کو ہموار کیا جا سکے ۔ایک تنظیمی باڈی تشکیل دینے کے لئے جناب محمد اکرم بٹ صاحب کا نام پاک فرینڈز آسٹریا کے سرپرست اعلی کے لیے ۔جناب خواجہ محمد نسیم صاحب برائےچیئرمین ۔جناب میاں خلیل احمد صاحب وائس چیئرمین کے عہدہ کے لئے ۔جناب غلام مصطفی بلوچ صاحب برائے صدارت ۔جناب محمد امجد بھٹی صاحب برائے سینئر نائب صدر ۔جناب محمد الطاف جمال صاحب برائے نائب صدر اول ۔جناب چوہدری محمد قمر صاحب نائب صدر دوم ۔جناب سید غالب حسین شاہ صاحب برائےجنرل سیکرٹری۔جناب شرافت علی صاحب برائے جوائنٹ سیکریٹری ۔جناب شیخ عبدالوحید صاحب برائے خازن۔رانا محمد ادریس صاحب کا نام نائب خاذن کے لئے اور جناب پروفیسر محمد شوکت اعوان صاحب کا نام انچارج میڈیا ہیڈ ۔جناب عامر صدیق صاحب کا نام میڈیاکوآرڈینیٹر کے طور پر پیش کیا گیا ۔منیر احمد مغل صاحب نے ہر عہدہ کے لئے نام تجویز کرتے ہوئے سب معزز اراکین پر واضح کیا کہ مجوزہ عہدہ کے لئے پیش کئے گئے نام کے بالمقابل کسی دوسرے بھی مناسب معزز رکن کا نام تجویز کیا جا سکتا ہے تا کہ ایسی صورت میں باقاعدہ خفیہ رائے دہی کے ذریعےایک نام کو اکثریتی طور پر منظور کر لیا جائے ۔پیش کئے گئے تمام ناموں پر سب معزز اراکین کی طرف سے اعتماد اور اتفاق کا اظہار کیا گیا ۔اس کے علاوہ تنظیم کی کارکردگی کو بہت بہتر بنانے کے لئے کئی اہم شعبوں اور ان سے متعلقہ امور کا اعلان بھی کیا گیا ۔ان تمام شعبوں کے سربراہان اور ان کی ٹیمز کی تفصیلی رپورٹ آئندہ چند دنوں میں پیش کی جائے گی ۔
آخر میں تمام عہدیداران نے اپنی ذمہ داریوں کو نبھانے کا عزم باقاعدہ حلف وفاداری کی صورت میں تنظیم کے سرپرست اعلی محمد اکرم بٹ صاحب کے ساتھ کیا
اس ہنگامی اجلاس میں شامل تمام اراکین نے بغیر مطالبہ کئے اپنی اپنی استطاعت کے مطابق فنڈنگ کی جس کی مالیت تقریبا 5 ہزار یورو بنتی ہے ۔اسی اجلاس میں فوری طور پر کمیونٹی سنٹر کے لیے ایک بہت بڑے ہال کو خریدنے کی اہمیت کو اجاگر کرتے ہوئے جناب میاں خلیل احمد صاحب نے 3 سے 4 لاکھ یورو کے تعاون کی بھی یقین دہانی کروائی
اختتامی دعائیہ کلمات کے بعد تمام مہمانوں کی ضیافت بڑے پرتکلف کھانے سے کی گئی
آج کی تقریب کی میزبانی کا شرف جناب محمد الطاف جمال صاحب نائب صدر پاک فرینڈز آسٹریا کو حاصل ہوا