پشاور کےعلاقے حیات آباد میڈیکل کمپلیکس کے قریب خودکش دھماکا ہوا ہے جس کے نتیجے میں 2 افراد جاں بحق ہوئے ہیں جبکہ ڈسٹرکٹ جج آصف جدون کے علاوہ تین خواتین اور ایک مرد جج سمیت 18افراد زخمی ہوئے ہیں۔
پولیس کے مطابق موٹر سائیکل سوار خودکش حملہ آور نے ججز کی گاڑی کو نشانہ بناتے ہوئے خود کو اڑایا، جاں بحق ہونے والوں میں گاڑی کاڈرائیور بھی شامل ہے۔
زخمی سول جج آصف جدون اور زخمی خواتین کوحیات آباد میڈیکل کمپلیکس منتقل کردیا گیا ہے۔
ایس ایس پی سجاد خان کے مطابق سیکیورٹی فورسز اور پولیس اہل کاروں نے اطراف کے علاقے میں سرچ آپریشن شروع کردیا ہے، دھماکےکی جگہ سےخودکش حملہ آورکےجسم کےاعضاملےہیں۔
سی سی پی او پشاور طارق خان کے مطابق ججز کو لے جانے والی وین پر خودکش حملہ ہوا ہے،موٹرسائیکل پرسوارخودکش حملہ آور نے خود کودھماکے سے اڑایا،جس کے جسم کے اعضا مل گئے ہیں۔
سی سی پی او کا مزید کہنا تھا کہ ججز کی اس وین کے ساتھ سیکیورٹی پر کوئی پولیس موبائل نہیں ہوتی، اندازے کے مطابق تقریباً15کلو دھماکا خیز مواد استعمال کیا گیا۔
صوبائی وزیر شوکت یوسف زئی کا کہنا ہے کہ ڈسٹرکٹ جج آصف جدون کے علاوہ تین خواتین اور ایک مرد جج معمولی زخمی ہیں۔
ان کا مزید کہنا ہے کہ دہشت گردی کے خلاف پورے پاکستان کی جنگ یہاں لڑ رہے ہیں، نہ دہشت گردی کے خلاف جنگ ختم ہوئی ہے اور نہ دہشت گرد۔
شوکت یوسف زئی نے یہ بھی کہا کہ ضرب عضب سے دہشت گردی کے واقعات میں کمی آئی ہے،لاہور دھماکے کے واقعے میں سیکیورٹی کی کوتاہی نظر آئی۔
چیف جسٹس آف پاکستان جسٹس میاں ثاقب نثار نے پشاور میں دہشت گرد حملے کی شدید مذمت کی ہے