وفاقی وزیر ریلوے خواجہ سعد رفیق نے آج پھر عمران خان کو آڑے ہاتھوں لیا،ان کا کہنا ہے کہ نیازی صاحب! کس نے کہا تھا کہ شیر کی کچھار میں ہاتھ ڈالو؟ سیاست سنجیدہ لوگوں کا کام ہے، آپ جو کھیل کھیل رہے تھے، کھیلتے رہتے ۔
صوابی میں مسلم لیگ ن کے منعقدہ جلسے سے خطاب میں انہوں نے عمران خان کو مخاطب کرتے ہوئے مزید کہا کہ آپ تو شروع سے ہیرو تھے، سیاست نیچے سے اوپر آنے والوں کا کام ہے۔
خواجہ سعد رفیق کا کہنا ہے کہ آپ شغل کرتے ہو، آپ کے پیٹ میں درد کیوں اٹھتا ہے جب موٹروے بنتی ہے، بجلی کے کارخانے لگتے ہیں؟
انہوں نے یہ بھی کہا کہ عمران خان صاحب آپ کو ملک کی ترقی سے خوشی کیوں نہیں ہوتی، آپ جمہوریت کے لیے بوجھ بن گئے ہیں۔
وفاقی وزیر ریلوے خواجہ سعد رفیق نے کہا کہ پاکستانی سیاست کا زمانہ جاہلیت گزر چکا ہے، اب تبدیلی ڈنڈے، یا دھرنے سے نہیں بلکہ ووٹ سے آئے گی،پاناما کا جلد ہی پاجامہ بن جائے گا،صوابی والو! آپ نے سب کو آزما لیا، لوگوں نے ووٹ لیے، جب آپ نے حکومت دی تو وہ واپس نہیں لوٹے،اس بار 2018ء میں نواز شریف کو ووٹ دے کر دیکھو، صوابی اور خیبر پختونخوا کی قسمت بدل جائے گی۔
ان کا کہنا تھا کہ جب ہمیں 2013ءمیں ملک کی حکومت ملی تو ایک دن میں دس دس بم پھٹا کرتے تھے، پاکستان دہشت گردی کی آگ میں جل رہا تھا، کراچی مقتل بنا ہواتھا،لوڈشیڈنگ اپنی انتہا پر پہنچی ہوئی تھی اور بجلی بنانے کا کوئی کارخانہ نہیں لگایا جارہاتھا،دنیا کہہ رہی تھی کہ 2018ء میں پاکستان دیوالیہ ہوجائے گا، پھر نوازشریف آیا اور حالت بدلنے لگے، چین نے نواز شریف سے کہا کہ پچھلوں پر اعتبار نہیں تھا، آپ پر اعتبار ہے۔
سعد رفیق نے اپنے خطاب میں یہ بھی کہا کہ سی پیک کسی ایک شہر کے لیے نہیں پورے ملک کی خوشحالی کا منصوبہ ہے، ملک بدلنا شروع ہوا تو بعضوں کے پیٹ میں درد ہونے لگا،جب موٹروے بنتا ہے، ریلوے ٹھیک ہوتا ہے، بجلی آتی ہے تو اس کے پیٹ میں درد کیوں اٹھتا ہے، عمران خان خود تو کچھ نہیں کرسکے، پشاور کے چوہے تو مار نہیں سکے، یہ پولیو کو کنٹرول نہیں کرسکے، ان کے سو کروڑ درخت کہاں گئے؟