ہا لینڈ( ڈیلی روشنی تصاویری نمائندہِ خصوصی سکندر خان) ہمیں ہر فورم پر مسئلہ کشمیر اُجاکر کرنا ہے صدر سردار مسعود خان کشمیر ڈے کی تقریب سفارتخانہ پاکستان دی ہیگ اور کشمیر پِیس کونسل ہالینڈ کے اشتراک سے ہلٹن ہوٹل دی ہیگ میں منعقد کی گئی ۔
افشاں شمسی نے اپنے مخصوص انداز میں نظامت کر تے ہوئے تقریب کے اغراض و مقاصد سے شرکاء کو آگاہ کیا۔ پروگرام کا آغاز پاکستان اور کشمیر کے قومی ترانوں سے ہوا بعد ازاں انڈین فوج کی جانب سے مظلوم کشمیری خواتین،نواجوانوں، بچوں اور بوڑھوں پر ڈھائے جانے والے مظالم پر مبنی دستاویزی فلم پردہ اسکریں پر چلائی گئی ان مظالم کو دیکھ کر دل لرز جاتا ہے اسی وجہ پورے ہال میں سکوت طاری ہو گیا۔ دردِ دل رکھنے والوں کے آنسو نکل گئے۔ کشمیر پیس کو نسل ہالینڈ کے صدر راجہ زیب خان نے خطبہِ استقبالیہ پیش کیا ۔سفیر پاکستان محترمہ عفت عمران گردیزی نے اپنے خطاب میں مسئلہِ کشمیر کو انتہائی نفیس انداز اور واشگاف الفاظ میں بیان کیا ۷۰سالہ اس مسئلہ کے تاریخی پہلوں پر روشنی ڈالتے ہوا کہا کہ آٹھ لاکھ انڈین فوجیوں نے غاصبانہ قبضہ کر رکھا ہے۔پاکستان شروع ہی سے غیر جابندارانہ انکوئری کا مطالبہ کر رہا ہے۔اس سلسلے میں اقوام متحدہ میں قرار داد موجود ہے اس قرارداد پر تیزی سے عمل درآمد ہونا ضروری ہے کشمیریوں کو حق خود ارادیت دلوانے کے لئے ہم سب کو اپنی انفرادی اور اجتماعی کوششوں کو مز ید تیز کرنا ہو گا اور اقوام عالم کو اس سلسلے میں اپنا حقیقی عملی قردار ادا کرنا ہو گا۔ تقریب کے مہمانِ خصوصی آراد کشمیر کے صدر سردار مسعود خان نے اپنے خطاب کے آؑغاز میں کشمیر ڈے کے انعقاد پر سفیر پاکستان اور کشمیر پِیس کو نسل کی کاوشوں کو سراہا اور شکریہ بھی ادا کیا۔محترم صدر نے مسئلہ کشمیر پر تاریخی حوالوں سے بات کرتے ہوئے کہا ۱۹۵۸میں اس مسلے پر قراداد پیش کی گئی مگر کسی ادارہ نے اس پر کام نہیں کیا۔ پاکستان کی حکومت ہر سطح پر کشمیر کے مسلے کو حل کرنے کے لئے کام کر رہی ہے پاکستان ہمیشہ قانونی تقاضوں کو مدنظر رکھتا ہے لہذا ہمیں ایک بار پھر ان اداروں یعنی یواین او اور دیگر اداروں کی جانب جانا ہو گا صدر محترم نے اس بات پر زور دیتے ہوئے کہا کہ جموں کشمیر کبھی بھی انڈیا کا حصہ نہیں رہا انڈیا نے قبضہ کیا ہے۔ہم جوہری قوت حاصل ہونے کے بعد بھی ہم پرامن ہیں مگر ہندوستان کبھی بھی ہم پر حملہ نہیں کرسکتا۔
صدر آزاد کشمیر نے خطاب کے دوران کہا کہ کشمیر پاکستان کے بغیر اور پاکستان کشمیر کے بغیر نامکمل ہے بس ہمیں اختلاف کو بالا طاق رکھ کر کشمیر کی آزادی کے لئے اتحاد اور اتفاق کرنا ہے کشمیر کی آزادی اور خود ارادیت کا حق دلوانے کے لئے ہم سب کو مل کر اجتماعی کا وشیں کرنی ہیں۔
قبل ازیں یورپین پارلیمنٹ اور بلجیم کی پارلمینٹ کے ممبراں ڈاکٹر سجاد کریم اور ڈاکٹر منظور ا لٰہی اور مسٹر اوسکارہ اور دیگر مقررین نے بھی مسئلہ کشمیر کے حل کے لئے
نوجونوان پر زور دیا۔ تقریب کے اختتام پرمعزز مہمانوں کی تواضح لزت ِکام و دہن کے سلسلےمیں عمدہ اور لذیذ پاکستانی کھانوں سے کی گئی