
رنگ اور صحت
ضوفشانی لہروں میں روشنی حرارت اور رنگ انسانوں کی طرح جانوروں کی بافتوں (Tissues) میں بھی موثر تھرتھراہٹ پیدا کرتے ہیں۔ اس تھرتھراہٹ سے بافتوں پر اثرات مرتب ہوتے ہیں۔
مخصوص غدود پر مخصوص رنگ اثر انداز ہوتے ہیں۔ اس کی تفصیل حسب ذیل ہے۔
غدود رنگ
قلب سرخ
جگر زرد
تھائی رائیڈ گلینڈ
پھیپھڑے نارنجی
آنکھ آسمانی
لبلبہ بنفشی
بلغم کا غدود گہرا نیلا
تلی بینگنی
مثانہ بنفشی
بیضہ دانی بنفشی’
رنگوں کے ذریعے ہر اس بیماری کا علاج کیا جا تا ہے جو ابتدائے آفرنیش سے اب تک انسان کو ورثہ میں ملی ہے۔
بچوں کے خون کی بیماری (Haemolytic Disease) کی وجہ سے سرخ خلیے زیادہ مقدار میں ٹوٹنے لگتے ہیں جس کی وجہ سے خون میں ایسے مادہ کا اضافہ ہو جاتا ہے جس کا رنگ زرد ہے۔ بچے کے خون میں اس مادے کے بڑھنے سے ان کو یرقان ہو جا تا ہے اگر یہ مادہ دماغ میں پہنچ جائے تو ذہنی نشوونما متاثر ہوجاتی ہے۔ اس سے بچنے کے دو طریقے ہیں۔
۱- خون کی تبدیلی
۲- رنگ کے ذریعہ علاج
رنگ کے ذریعے علاج میں بچے کو نیلی روشنی میں رکھا جاتا ہے۔ تجریہ میں یہ بات آئی ہے کہ نیلی روشنی اس بیماری اور اس بیماری کی پیچیدگیوں کا علاج ہے۔
رنگوں کے مناسب استعمال سے مریضوں میں قوت مدافعت بحال ہو جاتی ہے۔ پیدائشی طور پر جب بچہ کمزور ہوتا ہے مثلا ایک پونڈ دو پونڈ یا تین