
متاثر ہونے سے ظاہر ہوتی ہے۔ جگر میں بے شمار رنگین لہریں ہر وقت دوڑتی رہتی ہیں۔ یرقان میں پیلے رنگ کے مادے بلیروبین (Bilirubine کی مقدار جسم میں بڑھ جاتی ہے۔ یہ مادہ جگر میں تیار ہوتا ہے اور صفرا کے ذریعہ جسم سے خارج ہوتا رہتا ہے۔
علامات
یہ پیلے رنگ کا مادہ پوری جلد اور آنکھوں کے ڈیلوں میں جمع ہونا شروع ہو جاتا ہے۔ اس لئے زردی پورے جسم میں اور آنکھوں سے ظاہر ہوتی ہے۔ بھوک اڑ جاتی ہے ہاضمہ خراب ہو جا تا ہے متلی اور قے آتی ہے چھوٹے بچوں میں یہ پیلا مادہ دماغ میں داخل ہو جا تا ہے جس کی وجہ سے بچوں کی دماغی نشوونما رک جاتی ہے۔
علاج
۱ – سفید رنگ پانی دو پہرو رات کھانے کے بعد
۲- آسمانی رنگ پانی صبح و شام
۳- سبز رنگ پانی دو پہرو رات کھانے سے پہلے
۴- آسمانی رنگ روشنی دن میں ایک بار پندرہ منٹ تک سر پر اور پندره
منٹ تک پیٹ کے دائیں طرف جگر کے مقام پر ڈالیں۔
۵۔ اس بیماری میں تیس دن مکمل آرام کی ضرورت ہے۔
ورم جگر
اسباب
جگر کے درم کی کئی وجوہات ہیں۔ اس میں وائرس بیکٹیریا زہریلے مادے دوائیں شراب اور جسم میں ہونے والے کیمیاوی توڑ پھوڑ (Catabolism) کی بیماریاں شامل ہیں۔ موجودہ دور میں اس کی عام وجہ ہیپاٹائٹس(Hepatitis) وائرس ہے۔
علامات
اس وائرس کی وجہ سے ہونے والے ورم مختلف درجات میں مریض پر ظاہر ہوتے ہیں۔ مثلا حار(Acute) یا مزمن (Chronic)
(۱) حاد ورم۔ بھوک کی کمی متلی قےتھکن نزلے یا فلو کی سی کیفیات کا ہونا بخار ہونا جگر کا بڑھ جانا جگر میں درد اور یرقان کا ہونا۔ اس مرض میں مریض غیر مخصوص علامات مثلا بھوک کی کمی متلی اور تھکن کی شکایت کرتا ہے۔ کچھ دن گزر جانے کے بعد پیٹ کے اوپری حصے میں دائیں طرف درد شروع ہو جاتا ہے۔ اس کے بعد یرقان ہو جا تا ہے۔ یرقان شروع ہوتے ہی غیر مخصوص علامات (بھوک کی کمی تھکن قے متلی) میں زیادتی ہو جاتی ہے۔ یہاں تک کہ اس مرض میں پر ہیز کے ساتھ علاج میں تقریبا ً ۹سے ۱۶ ہفتے لگ جاتے ہیں۔
(۲) مزمن ورم۔ اگر ۲مہینے یا زیادہ عرصے تک جگر پر ورم رہے تو اس