
مریض کو کبھی قبض اور کبھی دست آتے ہیں۔ قبض کی صورت میں کبھی کبھی
مریض کو بکری کی مینگنیوں کی طرح پاخانہ آتا ہے اور دستوں کی صورت میں رین (Ribbon) کی طرح پتلا پاخانہ آتا ہے۔ ریاح زیادہ بنتی ہے اور خارج نہیں ہوتی۔ قراقر ہوتا ہے اور پیٹ پھول جاتا ہے۔ دل کی حرکت تیز ہو جاتی ہے۔
علاج
۱- آسمانی رنگ پانی صبح و شام
۲- زرد رنگ پانی دوپہر اور رات
٣- نارنجی رنگ پانی دن میں ایک بار
ہاضمہ کی خرابی
اسباب
ہاضمہ کی نالی میں کہیں بھی کوئی بیماری ہو وہ اس بیماری کی وجہ ہوسکتی ہے۔
کچھ دوا ئیں مثلا اسپرین اور اینٹی بایوٹک دوائیں اور نفسیاتی بیماریاں خصوصاڈپریشن اور اعصابی تناؤ سے یہ بیماری لاحق ہوتی ہے۔
علامات
اس مرض میں مریض عام طور پر اوپری پیٹ میں درد سینے میں جلن ملتی قےبھوک کی کمی پیٹ پھولنا کھٹی ڈکاریں آنا اور حبس ریاح کی شکایت کرتے ہیں۔
علاج
۱۔ فیروزی رنگ پانی میح و شام
۲ – زرد رنگ پانی دو پیرو رات
ہچکی
اسباب
غلیظ مادی اور چکنی غذاؤں کا زیادہ استعمال کثرت سے ریاح پیداہوتا صفرا کی زیادتی اور آکسیجن کی زیادتی سے ہچکی آتی ہے۔
علامات
معدہ کے اوپر دباؤ گھٹن اور سوزش محسوس ہوتی ہے۔ پیاس میں شدت ہو جاتی ہے زبان خشک ہو جاتی ہے صفرا کی علامات بھی پائی جاتی ہیں۔ ہاضمہ میں فتور واقع ہو جا تا ہے۔ زیادہ ہچکی آنے سے پیٹ میں درد ہو جاتا ہے۔
علاج
۱ – آسانی رنگ پانی صبح و شام
۲- زرد رنگ پانی دن میں ایک بار