چیف ایڈیٹر: محمد جاویدعظیمی
بدھ, جنوری 20, 2021
Chief Editor : Muhammad Javed Azeemi
Daily Roshni Urdu | روزنامہ روشنی انٹرنیشنل
Web & Mobile Application Development
  • صفحہ اول
  • پاکستان
  • بین الاقوامی
  • کھیلوں کی دنیا
  • نگارشات
  • صحت
  • معروف شخصیات
  • اداریہ
  • وڈیوز/پیغامات
  • ہمارے بارے میں
  • ہم سے رابطہ
No Result
View All Result
  • صفحہ اول
  • پاکستان
  • بین الاقوامی
  • کھیلوں کی دنیا
  • نگارشات
  • صحت
  • معروف شخصیات
  • اداریہ
  • وڈیوز/پیغامات
  • ہمارے بارے میں
  • ہم سے رابطہ
No Result
View All Result
Daily Roshni Urdu | روزنامہ روشنی انٹرنیشنل
No Result
View All Result
صفحہ اول نگارشات

گھر کے نہ گھاٹ کے :

اگست 30, 2017
میں نگارشات
0 0
گھر کے نہ گھاٹ کے :
0
شئیر کیا گیا
0
بار دیکھا گیا
Share on FacebookShare on Twitter


گھر میں کچھ مہمان آئے ۔ابتدائی گفتگو کے دوران تو اندازہ نہ ھوامگر کھانے کی میز پہ ایک عجیب بناوٹی طرز تکلم واضح طورپہ محسوس ھونے لگا ۔
” بیٹا ہینڈ واش کر کے ٹاول سے اچھی طرح کلین کئے تھے ؟”
سپون ادھر دینا ۔
یہ بہت ڈیلیشس ھے ۔ وہ بہت سپائسی ھے ۔ وغیرہ وغیرہ۔ ۔ ۔
کچھ دیر بعد ہی میرے بچوں کی طرف سے جوابی کاروائی شروع ھو گئی ۔ یو گرٹ لیجیے ۔ انکل ! سیلڈ آپ کو پاس کروں ؟
آنٹی جی آپ کا مینگو سویٹ نکلا ؟ میرا تو بہت سار ھے ۔وغیرہ وغیرہ ۔ میں بمشکل اپنی ہنسی ضبط کر پائی ۔ مہمان بھی کچھ الجھے الجھے سے نظر آنے لگے ۔ مجھے پکا یقین ھے کہ وہ یہی سمجھ رھے تھے کہ ہم جو اپنی گفتگو سے اسقدر پڑھے لکھے اور اعلیٰ نظر آتے ہیں ۔ یہ پنیڈو بھی ہم سے متاثر ھو گئے ہیں ۔
اگر آپ غور کریں تو آپکو قدم قدم پہ ایسے لوگ نظر آئیں گے ۔ ایک تقریب میں ، میں نے دیکھا ایک خاتون اپنے بچے کو کہہ رہی تھی ۔ ہینڈی (ہاتھ )پیچھے کرو آنٹ (چیونٹی ) بائٹ کرےگی ۔ یعنی کاٹ لے گی ۔ بس کے سفر کے دوران اگلی سیٹ پہ ایک خاتون بچے کو گود میں تقریباً دبوچے بیٹھی تھیں اور اسکے ہاتھ پاؤں قابو کر رکھے تھے ۔ بچہ بھی خاصا بے چین تھا ۔ اپنا سر بس سے ٹکرانے لگا ۔ماں نے اسے سمجھاتے ھوئے کہا ۔ بیٹا ! ہیڈ وال سے نہ مارو ۔ برین ڈیمج ھو جائے گا ۔ بیچاری نہیں جانتی تھی کہ وہ خود ہی بچے کے دماغ کو کیسا نقصان پہنچا رہی ھے ۔ ایک انگریزی میڈیم سکول میں پرنسپل صاحب نے والدین کو سمجھایا کہ وہ بچوں کے ساتھ انگریزی بولا کریں ۔ اگر مکمل جملے نہیں تو انگریزی الفاظ زیادہ سے زیادہ استعمال کریں جیسے صبح بچے کو کہہ دیا ۔ بیٹا بریک فاسٹ کر لو ۔ ایگ تو تمہیں لینا پڑے گا ۔ انگریزی کی استاد بھنا گئیں اور کہنے لگیں ۔ ہاں ہاں ایگ لینا پڑے گا کیونکہ پرچوں میں بھی تمہیں انڈا ہی ملے گا ۔ اور ایک ڈاکٹر کی دکان پہ بھی یہی تماشہ دیکھنے کو ملا ۔ بچہ زرافے کی تصویر کی طرف اچھل اچھل کر اشارے کر رہا تھا ۔ زیبرا زیبرا ۔ ماں نے تصحیح کرتے ھوئے سمجھایا ۔ بیٹا! یہ ایلیفنٹ ھے ۔ اب یہ معلوم نہ ھو سکا کہ خاتون زرافے کو ہاتھی سمجھتی تھی یا اسے ایلیفنٹ کا مطلب زرافہ معلوم تھا ۔
اور میڈیا کا ذکر تو کوئی کیا کرے پورے ملک میں یہ تیتر بٹیر زبان پھیلانےمیں سب سے بڑا کردار ان لوگوں نے ہی ادا کیا ھے ۔ اب لاکھ کوئی سمجھاتا رھے کہ جدید تحقیق کی رو سے ہر بچے کا یہ بنیادی حق ھے کہ اسے تعلیم اس کی اپنی زبان میں دی جائے مگر لوگ یہ بات سمجھنے کے بجائے ایک نئی بحث چھیڑ دیتے ہیں اور صوبائی تعصبات کی جنگ شروع ھو جاتی ھے ۔ حالانکہ ہمارے قائد نے ابتدا ہی میں معاملہ صاف کر دیا تھا کہ ہر صوبہ اپنی زبان کی ترویج و ترقی اور نشر و اشاعت کے لئے بالکل آزاد ھے مگر رابطے کے لئے قومی زبان اردو رھے گی اور لطف یہ ھے کہ کوئی مانے یا نہ مانے صرف ملک بھر میں ہی نہیں بلکہ پڑوسی ملک سے رابطے کے لئے بھی ہر آدمی اردو کا سہارا لیتا ھے ۔
ویسے عام آدمی بیچارہ کرے کیا ۔ یہ سارا فتور اس چند فی صد اشرافیہ کا پھیلایا ھوا ھے جس نے اپنے عیش و آرام اور مراعات کے لئے باقی پوری قوم کا مستقبل داؤ پہ لگا دیا ۔ خود کو باقی قوم سے الگ اور اوپر رکھنے کے لئے انگریزی کے رتھ پہ سوار ھو گئے اور اپنے بچوں کے لئے انتہائی اعلیٰ درجے کے پر تعیش تعلیمی ادارے بنا کر ان کی فیس اور دیگر خراجات اسقدر بڑھا دئیے کہ غریب بچہ وہاں پھٹک نہ سکے اور ساتھ ہی قوم کو احساس کمتری میں مبتلا کرنے کو یہ شور مچا دیا کہ انگریزی کے بغیر ترقی ممکن نہیں ۔ تاجرانہ ذہنیت کے مالک لوگوں نے موقعے سے فائدہ اٹھا کر گلی گلی میں ایسے ٹکا ٹوکری سکول کھول دئیے جو انگریزی میڈیم نہیں بلکہ پیسہ کمانے کے ڈھونگ تھے ۔ غریب آدمی ترقی کے لالچ میں اپنے جسم و جاں بیچ کر بچوں کو ایسے سکولوں میں داخل کراتے رھے جہاں نہ لیب تھی نہ لائبریری ۔ اساتزہ تھے تو کم پڑھے لکھے اور غم روز گار کے ڈسے ھوے ۔ جنہیں انگریزی تو کیا ڈھنگ کی اردو بھی نہ آتی تھی ۔ جب گزشتہ چھ دہائیوں سے یہ سارا ڈرامہ چل رہا ھے تو ہماری تین نسلیں،تربیت سے دور ، کھیل اور علم کی اہمیت سے نا آشنا محض ڈگری کی طلب میں دیوانہ وار دوڑتے ھوئے ہی جوان ھوئی ہیں ۔ جبکہ پوری دنیا میں تمام تر انسانی نسلوں کے علمی تجربات سے فائدہ اٹھا کر بہترین نظام تعلیم وضع کر لئے گئے ہیں جن کے نتائج بھی بہترین ہیں
مجھ جیسے بے شمار لوگ مدتوں سے یہ آس لگائے بیٹھے ہیں کہ یہ طلسم ایک دن ضرور ٹوٹے گا ۔ لوگوں نے جی بھر کر ہمارا مذاق اڑایا لیکن دل سے یہ یقین نہ مٹ سکا کہ ثبات ایک تغیر کو ھے زمانے میں ۔ اور آج پاکستان میں بہت سے الٹے کام سیدھے ھوتے نظر آ رھے ہیں ۔ان میں سے ایک اردو کا معاملہ بھی ھے ۔ اردو کو عدالت تک لے جانے والے کوکب اقبال صاحب نے مجھے بتایا ھے کہ 13 برس سے یہ فائل انتظار میں ہی چلی آ رہی تھی اور کوئی اس معاملے کو آگے لے جانے کو تیار نہ تھا مگر اب قدم بہ قدم یہ آگے بڑھ رہی ھے ۔ تحریک اردو کے تمام تر اراکین مبارکباد کے مستحق ہیں کہ ان کی دیوانہ وار کوششیں بھی رنگ لا رہی ہیں اور مبارک میں خود کو بھی دیتی ھوں کہ میری 1987ء میں لکھی گئی کتاب "سہ رنگا نظام تعلیم ” انتہائی بد دلی سے 1990ء چھاپتے ھوئے جنگ پبلشرز کے ہر آدمی نے مجھ سے یہی کہا تھا کہ اس تھکے ھوئے موضوع پہ آپ نے بیکار محنت کی ھے ۔ اردو بہت جلد اس ملک سے کوچ کر جائے گی ۔ مگر وقت نے ایک بار پھر ہمارے قائد کی بصیرت کو سلام پیش کیا ھے کہ اردو تو بھارت میں بھی نہیں مر سکی جہاں اس کا گلا گھوٹنے کا پورا پورا بندوبست کیا گیا تھا ۔ بس ضرورت صرف اس امر کی ھے کہ پاکستان میں بنیادی تعلیم کی مکمل ذمہ داری حکومت سنبھالے اور ہر بچے کے لئے تعلیم لازمی اور مفت قرار دی جائے ۔ بچوں کو ان کے رحجان کے مطابق ہنر بھی سکھائے جائیں اور دنیا کی جو زبان وہ سیکھنا چاہیں اس کا بھی بندوبست کیا جائے ۔ بس پھر آگے اجالا ہی اجالا ھے ۔ ان شاءالله

شئیرTweetشئیر
پچھلی خبر

آج کی اچھی بات

اگلی خبر

محمد سعید کی جانب سے عید قربان کی مبارکباد

متعلقہ خبریں

کلر تھراپی۔۔۔مولف۔۔۔الشیخ خواجہ شمس الدین عظیمی (قسط نمبر55)
سفیران وطن کی خبریں

کلر تھراپی۔۔۔مولف۔۔۔الشیخ خواجہ شمس الدین عظیمی (قسط نمبر55)

جنوری 20, 2021
کلر تھراپی۔۔۔مولف۔۔۔الشیخ خواجہ شمس الدین عظیمی  (قسط نمبر54)
سفیران وطن کی خبریں

کلر تھراپی۔۔۔مولف۔۔۔الشیخ خواجہ شمس الدین عظیمی (قسط نمبر54)

جنوری 19, 2021
کلر تھراپی۔۔۔۔مولف۔۔۔الشیخ خواجہ شمس الدین عظیمی  (قسط نمبر53)
سفیران وطن کی خبریں

کلر تھراپی۔۔۔۔مولف۔۔۔الشیخ خواجہ شمس الدین عظیمی (قسط نمبر53)

جنوری 18, 2021
کلر تھراپی۔۔۔مولف۔۔۔الشیخ خواجہ شمس الدین عظیمی  (قسط نمبر52)
سفیران وطن کی خبریں

کلر تھراپی۔۔۔مولف۔۔۔الشیخ خواجہ شمس الدین عظیمی (قسط نمبر52)

جنوری 16, 2021
کلر تھراپی۔۔۔۔مولف۔۔۔الشیخ خواجہ شمس الدین عظیمی  (قسط نمبر51)
سفیران وطن کی خبریں

کلر تھراپی۔۔۔۔مولف۔۔۔الشیخ خواجہ شمس الدین عظیمی (قسط نمبر51)

جنوری 15, 2021
کلر تھراپی…مولف۔۔۔الشیخ خواجہ شمس الدین عظیمی  (قسط نمبر50
سفیران وطن کی خبریں

کلر تھراپی…مولف۔۔۔الشیخ خواجہ شمس الدین عظیمی (قسط نمبر50

جنوری 14, 2021

روزنامہ ڈیلی روشنی ایک جدید اور منفرد اخبار ہے جو نہ صرف پاکستان بلکہ دنیا بھر خاص میں موجود پاکستانیوں کے مسا ئل اور روز مرہ معمولات کو منظر عام پر لانے میں مصروف عمل ہے۔ روزنامہ ڈیلی روشنی کا اصل مقصد عوام کے مسا ئل کو اجاگر کرنا اور عوام کی اصلاح کرنا ہے

روشنی

  • صفحہ اول
  • پاکستان
  • بین الاقوامی
  • ہالینڈ کی خبریں
  • آسٹریا کی خبریں
  • سفیران وطن کی خبریں
  • اللہ کے دوست
  • سلسلہ عظیمیہ
  • بچوں کی دنیا
  • شعبہ خواتین
  • معروف شخصیات
  • ہالینڈ کی روشن ڈائری
  • روشنی لائبریری آن لائن

Copyright © 2020. All rights reserved. thedailyroshni.com
All logos and images are trademarks or copyrighted content of their respective owners

  • About Us
  • Contact Us
  • Privacy policy
No Result
View All Result
  • صفحہ اول
  • پاکستان
  • بین الاقوامی
  • اداریہ
  • صحت
  • کھیلوں کی دنیا
  • مقبول خبریں
  • نگارشات
  • ویڈیوز
  • ہمارے بارے میں
  • ہم سے رابطہ
  • سفیران وطن کی خبریں
  • ہالینڈ کی خبریں
  • آسٹریا کی خبریں
  • سلسلہ عظیمیہ
  • شعبہ خواتین
  • روشنی لائبریری آن لائن
  • اللہ کے دوست
  • اقوال زریں
  • شاعری اور موسیقی
  • (فخر پاکستان ( انٹرویوز
  • بچوں کی دنیا
  • ہنسنا منع ہے

Copyright © 2020. All rights reserved. thedailyroshni.com
All logos and images are trademarks or copyrighted content of their respective owners

Login to your account below

Forgotten Password?

Fill the forms bellow to register

All fields are required. Log In

Retrieve your password

Please enter your username or email address to reset your password.

Log In